Live Updates

وزیراعظم نے سمندری حدود سے توانائی ذخائر کی دریافت سے متعلق ایک ہفتے تک خوشخبری ملنے کی امید ظاہر کردی

میڈیا رپورٹس کے مطابق تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کا کام ناکامی کا شکار ہوگیا، تاہم وزیراعظم اور حکومت کی جانب سے اس حوالے سے تصدیق نہیں کی گئی

muhammad ali محمد علی ہفتہ 18 مئی 2019 20:31

وزیراعظم نے سمندری حدود سے توانائی ذخائر کی دریافت سے متعلق ایک ہفتے ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مئی2019ء) وزیراعظم نے سمندری حدود سے توانائی ذخائر کی دریافت سے متعلق ایک ہفتے تک خوشخبری ملنے کی امید ظاہر کردی، میڈیا رپورٹس کے مطابق تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کا کام ناکامی کا شکار ہوگیا، تاہم وزیراعظم اور حکومت کی جانب سے اس حوالے سے تصدیق نہیں کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق کچھ میڈیا چینلز کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان کی سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کا کام ناکامی کا شکار ہوگیا ہے۔

تاہم اس حوالے سے وزیراعظم اور حکومت کی جانب سے تصدیق نہیں کی گئی۔ بلکہ وزیراعظم کے تازہ ترین بیان نے معاملے پر وضاحت کر دی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے سمندری حدود سے توانائی ذخائر کی دریافت سے متعلق ایک ہفتے تک خوشخبری ملنے کی امید ظاہر کی ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کے اس بیان کے بعد کہا جا رہا ہے کہ تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت کیلئے جاری ڈرلنگ کے کام میں ناکامی سے متعلق نشر کی جانے خبر درست نہیں ہے۔

واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈرلنگ کمپنی نے 5ہزار470میٹر کھدائی کی اور حاصل ہونے والے سیپمل لیبارٹری میں بھیجے جس کی رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ سمندر میں کھودے جانے والے کنویں میں تیل و گیس کے مطلوبہ ذخائر حاصل نہیں ہو سکے۔ ڈرلنگ کرنے والی کمپنی نے منصوبے کی ناکامی کے بعد کھودا جانے والا کنواں بند کرنے کا کام شروع کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ کراچی کے ساحل سے 230کلومیٹر دور سمندر میں تیل کے ذخائر کا امکان ظاہر کیا گیا تھا جس کے بعد ایگزون کمپنی نے سمندر میں کھدائی کا کام شروع کر دیا تھا اور 4ماہ تک کھدائی کے بعد 5ہزار میٹر گہرائی سے سیمپل لیے گئے تھے جنہیں ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری بھیجا گیا تھا ، ذرائع کے مطابق ٹیسٹ کی رپورٹ آ گئی ہے جس میں یہ پتا چلا ہے کہ کنویں میں تیل کے مطلوبہ ذخائر موجود نہیں ہیں جس کی رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو بھی بھیج دی گئی ہے۔

یاد رہے کہ چند ماہ قبل کراچی کے ساحل کے پاس تیل و گیس کے ذخائر کا امکان ظاہر کیا گیا تھا، سیٹلائٹ سے حاصل ہونے والے مواد کے مطابق کراچی کے سمندر میں تیل کے ذخائر کی موجودگی کا امکان تھا جس کے بعد 4کمپنیوں نے مشترکہ طور پر کھدائی کا کام شروع کیا تھا جس پر 14ارب روپے خرچ ہوئے لیکن بدقسمتی سے 5ہزار میٹر کھدائی کے باوجود تیل و گیس کے ذخائر دریافت نہیں ہو سکے۔

اب کمپنی نے کنویں کو بند کرنے کا کام شروع کر دیا ہے۔ تیل کے ذخائر نہ ملنے کے حوالے سے وزارتِ پٹرولیم کے افسران نے بھی تصدیق کی ہے۔ واضح رہے کہ اس حوالے سے 2 روز قبل وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے بتایا تھا کہ پاکستان کی سمندری حدود میں جاری ڈرلنگ کا کام 5500 میٹر کی گہرائی تک پہنچنے کے بعد بند کیا جائے گا۔ 5500 میٹر کی ڈرلنگ کے بعد ہی صورتحال واضح ہوگی۔ جبکہ اب نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کے سلسلے میں کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات