کراچی کی ریلوے کالونیوں میں پانی کا مصنوعی بحران پیدا کیا جارہا ہے۔ ریلوے پریم یونین

من پسند علاقوں میں 2گھنٹے یومیہ کی بنیاد پر پانی کی سپلائی، باقی علاقوں میں 10 سے 15 منٹ سپلائی ہے پانی بحال کیا جائے ورنہ احتجاج کا راستہ اختیار ہوگا: شاہداقبال

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 24 مئی 2019 14:49

کراچی کی ریلوے کالونیوں میں پانی کا مصنوعی بحران پیدا کیا جارہا ہے۔ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،24 مئی 2019ء، نمائندہ خصوصی، آصف خان) پاکستان ریلوے ایمپلائز (پریم) یونین CBA کراچی ڈویژن کے صدر سیدشاہداقبال، حاجی محمدنصراللہ خان، چوہدری محمدآصف، پیرخان، ارشدعمرعثمانی، عاطف عباس، چوہدری محمدارشد، محمدشفیق، ملک محمداسحاق، تحسین احمد، ملک محمداسلم، شاہدعربی اور دیگر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ریلوے کی کالونیوں میں پانی کا مصنوعی بحران پیدا کرکے عوام میں بے چینی کی فضاءقائم کی جارہی ہے جس سے ریل کا مزدور زہنی ازیت کا شکار بن رہا ہے ریلوے ڈی ایس کراچی سیدمظہرعلی شاہ پانی کے بحران کا فی الفور نوٹس لیں۔

شاہداقبال نے کہا کہ تقریباً 3 ماہ سے ریلوے کالونی کالا پل، زندہ پیر، بلبل بیرکس، ہمپ یارڈ اور دیگر علاقوں میں پانی ناپید ہوکر رہ گیا ہے جسکی وجہ سے یہاں کے رہائشی عوام پریشانی کے عالم میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں انھوں نے کہا کہ ریل کا مزدور ڈیوٹی کے بعد گھر پر آرام کرنے کے بجائے پانی کی تلاش میں در در کی ٹھوکریں کھاتا پھرتا نظر آتا ہے اور گھریلو خواتین برتن اٹھائے دور دراز کے محلے سے بورنگ کے کھارے پانی کی تلاش میں بھٹکتی رہتی ہیں مگر انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہورہی اور سب چین کی بانسری بجانے میں مصروف ہیں۔

(جاری ہے)

شاہداقبال نے کہا کہ اگر پانی کا بحران ہے تو ریلوے انجن کو کہاں سے پانی مل رہا ہے اگر واقع ہی واٹربورڈ سے پانی بند ہے تو ریلوے ڈرائیورز حضرات کے گھروں میں پانی کہاں سے آرہا ہے من پسند لوگوں کے مخصوص علاقوں میں یومیہ 2 گھنٹے پانی کی سپلائی کی جارہی ہیں اور باقی مزدور طبقے کو ہفتے میں تین دن بمشکل 10 سے 15 منٹ پانی دیا جاتا ہے۔ کیا یہ کھلا تضاد نہیں۔آخر میں شاہداقبال نے کہا کہ اگر پانی کا مسئلہ فی الفور حل نہ کیا گیا تو ہمیں مجبوراً احتجاج کا راستہ اختیار کرنا ہوگا جسکی تمام تر زمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔