خلیج کی صورتحال کی اصلاح کیلئے او آئی سی کو قائدانہ کردار ادا کرنا ہو گا ، حافظ طاہر اشرفی

جنگ مسائل کا حل نہیں ہوتی ، سعودی عرب کی طرف سے جنگ نہ کرنے کا اعلان درست سمت قدم ہے لله* تمام انتہاء پسند و دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی کرنے والے ممالک کے بارے میں واضح فیصلہ کیا جانا چاہیے [رابطہ عالم اسلامی کے تحت اسلام کے پیغام اعتدال کو عام کرنے کیلئے مکہ المکرمہ میں کانفرنس تاریخی لمحہ ہے ،ذرائع ابلاغ سے گفتگو

ہفتہ 25 مئی 2019 22:12

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2019ء) خلیج کی صورتحال کی اصلاح کیلئے او آئی سی کو قائدانہ کردار ادا کرنا ہو گا ، جنگ مسائل کا حل نہیں ہوتی ، سعودی عرب کی طرف سے جنگ نہ کرنے کا اعلان درست سمت قدم ہے ، تمام انتہاء پسند و دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی کرنے والے ممالک کے بارے میں واضح فیصلہ کیا جانا چاہیے ، رابطہ عالم اسلامی کے تحت اسلام کے پیغام اعتدال کو عام کرنے کیلئے مکہ المکرمہ میں کانفرنس تاریخی لمحہ ہے ، یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد وا لمدارس کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے رابطہ عالم اسلامی کی دعوت پر مکہ المکرمہ کانفرنس میں روانگی سے قبل لاہور ائیر پورٹ پر ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ،انہوں نے کہا کہ پاکستان کا عالم اسلام میں اہم کردار ہے ، پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ عالم اسلام کے مختلف ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کے خاتمے کیلئے موجودہ حالات میں بھی ماضی کی طرح کردار ادا کر رہے ہیں، عالم اسلام کے مسائل کا حل فرقہ وارانہ بنیادوں پر بیرونی مداخلتوں کا خاتمہ ہے ، مکہ المکرمہ میں ہونے والا او آئی سی کا اجلاس انتہائی اہم ہے اور امت مسلمہ مکہ المکرمہ میں ہونے والی کانفرنسوں سے مثبت امید یں لگائے ہوئے ہے ، انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کا عالم اسلام میں قائدانہ کردار کوئی فراموش نہیں کر سکتا، 27 رمضان المبارک کی رات کو مسلم سربراہوں اور علماء و مشائخ کو مکہ المکرمہ میں جمع کر کے امت مسلمہ کے مسائل کے حل کیلئے مشاورت کا خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کا فیصلہ قابل تحسین و ستائش ہے ،ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمودا شرفی نے کہا کہ پاکستان کبھی بھی جنگ کا حامی نہیں ہے، مملکت سعودی عرب سے اہل اسلام کی محبت کسی سے مخفی نہیں ہونی چاہیے ، اگر خدانخواستہ کسی بھی قوت نے مملکت سعودی عرب یا مسلمانوں کے مقدسات پر حملہ کی گستاخی کی تو پاکستان کی حکومت عوام ، فوج حرمین شریفین کے دفاع ، سلامتی ، تحفظ کیلئے ہر قربانی دینے کو تیار ہو گی ، ایران ہمارا پڑوسی ہے اور 'سعودی عرب سے ہمارا دوستی اور تقدس کا رشتہ ہے، پاکستان چاہتا ہے کہ سعودی عرب پر حملہ کرنے والے گروہوں کی سرپرستی بند ہو اور سعودی عرب میں دہشت گردی کرنے والے اپنے انجام کو پہنچیں ، پاکستان انتہاء پسندی اور دہشت گردی کی ہر صورت میں مذمت کرتا ہے اور اس کے خاتمے کا خواہش مند ہے۔