اسلام آباد ہائی کورٹ ، جعلی بنک اکاؤنٹس اورمیگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواستوں پر ضمانت قبل از گرفتاری میں 10جون تک توسیع

جمعرات 30 مئی 2019 18:12

اسلام آباد ہائی کورٹ ، جعلی بنک اکاؤنٹس اورمیگا منی لانڈرنگ کیس میں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2019ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی بنک اکاؤنٹس اورمیگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی درخواستوں پر ضمانت قبل از گرفتاری میں 10جون تک توسیع کردی ۔جمعرات کو عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی اس موقع پر سابق صدرآصف علی زرداری اور فریال تالپور عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت سابق صدر کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ کیا نیب کی دستاویزات مل سکی ہیں،ہمیں وقت دے دیں کہ ہم ریکارڈ دیکھ کر جواب الجواب دیں۔فاضل جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ کم از کم میں اپنی جانب سے سختی سے مسترد کرتا ہوں،جو کچھ آ چکا اسی کی بنیاد پر اب فیصلہ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ یہ نہ اپیل ہے نہ ٹرائل یہ قبل از گرفتاری ضمانت کی درخواست ہے۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ قبل از گرفتاری ضمانت میں بھی کچھ چیزیں ہیں جن پر جواب دینا ہے۔جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ضمانت کے جو مروجہ قوانین ہیں ان کے مطابق چلیں،اگر نیب کہہ دے کہ آصف علی زرداری اور فریال تالپور کا تعلق نہیں تو ہم درخواست ویسے نمٹا دیتے ہیں۔نیب حکام نے موقف اختیار کیا کہ آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے جرم میں کردار پر تین رپورٹس ہیں۔

دوران سماعت لطیف کھوسہ ایڈوکیٹ نے کہا کہ آصف علی زرداری کا میں بھی وکیل ہوں، مجھے بھی دلائل دینے دیں۔عدالت نے حکم دیا کہ آپ دلائل دیں یا فاروق نائیک ، ایک سے زیادہ وکلاء دلائل نہ دیں، نیب کی طرف سے ایک پراسیکیوٹر ہیں تو آپ بھی ایک ہی وکیل دلائل دیں۔نیب پراسیکوٹر نے کہا کہ تمام ملزمان کے کردار پر عدالت کو آگاہ کریں گے، جو اکائونٹ ہولڈر کی مرضی کے بغیر کھولے اور چلائے جائیں وہ جعلی اکائونٹ ہیں۔

عدالت نے استفسار کیاکہ کیا یہ کسی خاص مدت کے دوران اکائونٹ کھولے اور چلائے گئے ۔نیب نے بتایا کہ جعلی اکاونٹس 2014 اور 2015 کے دوران کھولے گئے، جعلی اکائونٹس کسی دوسرے شخص کے نام اصل بینفشری کو ظاہر کیے بغیر بنائے گئے،یہ تہہ در تہہ انتہائی پوشیدہ پیسوں کی منتقلی کا بھیانک جرم ہے،کرپشن، رشوت، سرکاری وسائل کے پیسوں کی خفیہ منتقلی کے لیے جعلی اکاونٹس کا استعمال کیا گیا، منی لانڈرنگ کیس کی تفتیش نیب کا دائرہ اختیار ہے، میگا منی لانڈرنگ کیس کی تفتیش میں زرداری گروپ سامنے آیا،زرداری گروپ اکاونٹ میں جعلی ّاکاونٹ سے ڈیڑھ کروڑ روپے منتقل ہوئے، دوسری مرتبہ پھر جعلی اکاونٹ سے ڈیڑھ کروڑ روپے زرداری گروپ اکاونٹ منتقل ہوئے، زرداری گروپ اکاونٹ سے رقم اویس مظفر کے اکاونٹ میں منتقل ہوئی، زرداری گروپ اکاونٹ سے رقم منتقلی فریال تالپور کے دستخط سے ہوئی، زرداری گروپ ٹرانزیکشنز پر سٹیٹ بنک نے مشتبہ رقوم ٹرانزیکشن رپورٹ بھی جاری کی۔

عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت میں 10جون تک توسیع کر دی۔