امریکہ افغانستان سے مکمل انخلا پر رضا مند ہوگیا

امریکہ مستقبل میں بھی افغانستان کے معاملات میں دخل اندازی نہیں کرے گا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 19 جون 2019 10:40

امریکہ افغانستان سے مکمل انخلا پر رضا مند ہوگیا
قطر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جون 2019ء) : قطر میں ایک طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ افغانستان سے مکمل انخلا پر رضامند ہو گیا ہے۔ طالبان کے ایک نمائندے کے ترجمان نے بتایا کہ امریکہ افغانستان سے مکمل انخلا پر رضا مند ہوگیا ہے۔ اس حوالے سے سہیل سلیم نے کہا کہ نہ صرف مکمل انخلا بلکہ امریکہ نے اس بات کی یقین دہانی بھی کروائی ہے کہ وہ مستقبل میں بھی افغانستان کے معاملات میں دخل اندازی نہیں کرے گا۔

طالبان کے ترجمان نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ امریکہ کی طرف سے کیا جانے والا وعدہ ایک اچھی پیش رفت ہے۔ لیکن دوسری جانب افغانستان میں امریکی فوج کے ترجمان کرنل ڈیوبٹلر نے اس بیان کی تردید کر دی ہے۔ انہوں نے مقامی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ جب تک کوئی تحریری معاہدہ نہیں ہوجاتا کوئی بھی بات حتمی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ اب تک طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کے چھ دور ہو چکے ہیں جن میں قابض فوج کا مکمل انخلا سب سے اہم نکتہ رہا ہے۔

دونوں فریقین میں ہونے والے مذاکرات کے چھ ادوار میں انسداد دہشت گردی، سیز فائر اور حکومت کے ساتھ طالبان کے مذاکرات کا معاملہ بھی زیر بحث رہا ہے۔ امریکہ اور افغان حکومت طالبان سے الگ الگ مذاکرات کر رہے۔ طالبان افغانستان پر قابض افواج کا مکمل انخلا چاہتے ہیں جب کہ امریکہ کو خدشہ ہے کہ ایسا کرنے سے یہ ملک ایک بار پھر خانہ جنگی کا شکار ہوجائےگا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی طالبان رہنما نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکہ افغانستان میں دہشتگردی کے دہانے پر ہے اور جلد ہی افغانستان سے چلا جائے گا۔ وائس آف امریکہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ شیر محمد ستنکزئی کی جانب سے یہ دعویٰ 28 اپریل کو قطر کے دارالحکومت دوحا میں ہونے والے ''داخلی جلاس'' میں سامنے آیا۔ اجلاس میں ان کا کہنا تھا کہ یا تو امریکہ اپنی مرضی سے چلا جائے گا یا اسے واپس جانے پر مجبور کردیا جائے گا۔