ٹیکس جمع کرنا مسئلہ نہیں‘ ٹیکس چوری اصل مسئلہ ہے‘ زراعت کے لئے خصوصی پیکج دیا جائے‘

ہر تحصیل کی سطح پر یونیورسٹی بنائی جائے‘ ووکیشنل ٹریننگ کا اہتمام کیا جائے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ کا وفاقی بجٹ 2019-20ء پر بحث کے دوران اظہارخیال

پیر 24 جون 2019 19:59

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جون2019ء) تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے کہا ہے کہ ٹیکس جمع کرنا مسئلہ نہیں‘ ٹیکس چوری اصل مسئلہ ہے‘ زراعت کے لئے خصوصی پیکیج دیا جائے‘ پاکستان کی ہر تحصیل کی سطح پر یونیورسٹی بنائی جائے‘ ووکیشنل ٹریننگ کا اہتمام کیا جائے۔ پیر کو قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ 2019-20ء پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے کہا کہ حکومت نے مشکل حالات میں کافی اچھا بجٹ دیا ہے۔

میرے حلقہ میں ساہیوال ٹوبہ ٹیک سنگھ کو ملانے والا پل پانچ سال سیاست کی نظر رہا اس کا احتساب ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر اور وزارت خزانہ کی تشکیل نو کی جائے۔ ٹیکس جمع کرنا مسئلہ نہیں‘ ٹیکس چوری اصل مسئلہ ہے۔

(جاری ہے)

سیاحت کے لئے یوتھ ہاسٹل اور ٹورازم پولیس بنائی جائے۔ پاکستان کی ہر تحصیل کی سطح پر یونیورسٹی بنائی جائے۔ ووکیشنل ٹریننگ کا اہتمام کیا جائے۔

پولیو‘ ایچ آئی وی‘ ہیپا ٹائٹس کی ویکسی نیشن کے فنڈز کا آڈٹ کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کے لئے خصوصی پیکج دیا جائے۔ احساس پروگرام سے آگے جاکر پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہوگا۔ مسابقت سے ہی قیمتوں کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ ساہیوال‘ ہڑپہ‘ شورکوٹ‘ بھکر‘ ڈیرہ اسماعیل خان ایکسپریس وے بنائی جائے جو سی پیک کے مغربی روٹ سے لنک ہو۔ فورٹ عباس‘ چیچہ وطنی سے فیصل آباد ریلوے روٹ شروع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ساہیوال اور فیصل آباد ڈویژنز پر مشتمل صوبہ بنایا جائے۔ ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ ایک دوسرے کو برداشت کریں، میثاق جمہوریت اور معیشت کے لئے اپنے دروازے کھلے رکھنا ہوں گے۔