Live Updates

حسینہ بیگم ، وہ رکن اسمبلی جنہیں نواز شریف پیار سے حسینہ ناز کہہ کر پُکارتے تھے

حسینہ بیگم کے اسمبلی میں آنے سے سب پریشان کیوں ہو جاتے ہیں؟ رکن صوبائی اسمبلی نے خود ہی بتا دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 25 جون 2019 12:17

حسینہ بیگم ، وہ رکن اسمبلی جنہیں نواز شریف پیار سے حسینہ ناز کہہ کر ..
لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 جون 2019ء) : پنجاب اسمبلی کی رکن حسینہ بیگم کے اسمبلی میں آنے سے سب پریشان کیوں ہو جاتے ہیں؟ رکن صوبائی اسمبلی حسینہ بیگم نے اُردو پوائنٹ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خود ہی بتا دیا۔ حسینہ بیگم کا کہنا تھا کہ میں سات گھنٹے کا سفر طے کر کے بہاولپور سے آتی ہوں ، میں اپنی تقریر میں بار بار اسپیکر کو اپنی طرف دیکھ کر بات سننے کا اس لیے کہہ رہی تھی کیونکہ میں محنت کر کے اور اتنا لمبا سفر کر کے اسمبلی آئی۔

مجھے چار دن سے انہوں نے چکر دیا ہوا تھا۔ حسینہ بیگم نے کہا کہ اسپیکر صاحب ان کو بولنے دیتے ہیں جو لکھ کر اپنی تقریر لاتے ہیں لیکن میں نے اللہ کا شکر ہے کہ زبانی تقریر کی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں تو کہتی ہوں کہ یہ کیسا نیازی ہے جو کنٹینر پر چڑھ کر باتیں کرتا تھا، ہم تو کنٹینر پر نہیں چڑھے۔

(جاری ہے)

کیا ہمیں کسی نے کبھی کنٹینر پر دیکھا۔

ہم تو بہت محنت کر کے یہاں تک آئے ہیں۔ میں بہاولپور کی رہنے والی ہوں اور وہاں جب انہوں نے گلی گلی اور کوچے کوچے میں ووٹ مانگا تو کہا کہ سرائیکی صوبہ بنانا ہے اور بہاولپور صوبہ بنانا ہے۔ اب یہ لوگ مجھے بتائیں کہ سرائیکی صوبہ اور بہاولپور صوبہ کہاں ہے۔ اُردو پوائنٹ سے بات کرتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی نے کہا کہ میرا نام حسینہ بیگم ہے ، میاں صاحب مجھے حسینہ ناز کہتے تھے۔

میاں صاحب مجھے کہتے تھے کہ کیا میں تمہیں ایسے ویسے لایا ہوں؟ میں ڈنڈے کے زور پر تمہیں لایا ہوں۔ سب حیران و پریشان تھے ۔ میں نے نیک نیتی سے کام کیا اور اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں کہ میں نے کبھی حرام طریقے سے پیسہ نہیں کمایا۔ دوسری مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہونے سے متعلق سوال پر حسینہ بیگم نے کہا کہ میں سب کو کہتی تھی کہ میرا اللہ اُوپر بیٹھا ہے اور وہی مجھے لے کر آئے گا، جب مجھے میڈیا سے فون آیا تو انہوں نے کہا کہ آپ چودھویں نمبر پر ہیں، میں نے کہا آپ کیوں مذاق کر رہے ہیں؟ اور پھر وہی ہوا ، صبح ہوئی تو مجھے پتہ چلا کہ میں رکن اسمبلی بن گئی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ایوان میں بیٹھنے والے تنخواہ کے بھوکے ہیں جن کا پٹرول سے گزارا نہیں ہوتا، ہم تو رکشوں میں آنے والے ہیں۔ جو لوگ لمبی لمبی گاڑیوں میں پھرتے ہیں، وہ کہتے ہیں تنخواہ بڑھا دیں ، میرا ایسا کوئی مطالبہ نہیں ہے۔ متوسط گھرانے سے تعلق رکھنے کے باوجود میرا بہت اچھا گزارا ہو جاتا ہے۔ ہم تو اپنی پارٹی کے لیے جان و مال سب کچھ قربان کر سکتے ہیں۔

ہم نے اپنی زندگی کے 30 سال اپنی پارٹی کو دئے ، ہم اور بھی قربانیاں دینے کو تیار ہیں۔ حسینہ بیگم کا کہنا تھا کہ آج ان کی باری ہے کل ہماری باری ہو گی۔ میں دعوے سے کہہ سکتی ہوں کہ کل ہماری باری ہو گی۔ آج ان کو بولنے دیں لیکن کل جب ہم بولیں گے تو ان کی بولتی بند ہو جائے گی۔انہوں نے مزید کیا کہا آپ بھی ملاحظہ کیجئیے:
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات