امریکا نے آئی ایم ایف پیکج کے لیے کوئی اضافی شرائط عائد نہیں کیں. پاکستانی سفیر

آئی ایم ایف کا اپنا بورڈ، اپنی تکنیکی ٹیم اور مشن ہے جو پیکج کے بارے میں فیصلہ کرتا ہے. اسد مجید خان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 27 جون 2019 11:00

امریکا نے آئی ایم ایف پیکج کے لیے کوئی اضافی شرائط عائد نہیں کیں. پاکستانی ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 جون۔2019ء) امریکا میں پاکستان کے سفیر اسد مجید خان کے مطابق امریکا نے پاکستان کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے 6 ارب ڈالر کے امدادی پیکج کو حتمی شکل دینے کے لیے کوئی خاص شرائط عائد نہیں کیں. واشنگٹن میں کانگرس کے حالیہ اجلاس میں ایک سینئر امریکی عہدیدار نے بھی ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی تک آئی ایم ایف قرض روکنے کے امکان کو مسترد کردیا‘واضح رہے کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی نے مبینہ طور پر اسامہ بن لادن کی تلاش میں سی آئی اے کی مدد کی تھی.

(جاری ہے)

واشنگٹن تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے سفیر نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ میں نے اس مقصد کے لیے امریکا کی طرف سے کوئی خاص شرائط کے بارے میں سنا ہو. انہوں نے کہا کہ یہ اب تک ایک تکنیکی عمل ہے اور آئی ایم ایف اہلکار اس کی دیکھ رہے ہیں ‘دوسری جانب کانگریس رکن کی جانب سے اس امداد کو ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی سے جوڑنے کے مشورے پر امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں جنوب اور وسطی ایشائی امور کو دیکھنے والی ایلس جی ویلز کا کہنا ہے کہ ان کی قید کے نتیجے میں ہم نے پہلے ہی پاکستان کی 13 کروڑ ڈالر کی امداد روکی ہوئی ہے.

تاہم کانگرس کے حالیہ اجلاس میں جب قانون سازوں کی جانب سے قرض پیکج پر اضافی شرائط عائد کرنے کا کہا گیا تو ایلس ویلز نے یاد دہانی کراوئی کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدے سے قبل ہی امریکا اس معاملے پر اپنے خیالات کا اظہار کرچکا تھا. اس سے قبل ایک انٹرویو میں امریکی سیکرٹری سٹیٹ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ امریکا نہیں چاہتا کہ پاکستان آئی ایم ایف قرض کو چین کے قرض کی ادائیگی کے لیے استعمال کرے، جس کے بعد سے پاکستان اور چینی دونوں حکام نے اس بات کو واضح کیا تھا کہ جب چین کو ادائیگی کا عمل شروع ہوگا تو اسلام آباد ان فنڈز کو استعمال کرسکتا ہے جو وہ ساختی اصلاحات کے لیے وصول کر رہا ہے.

ادھر پاکستانی سفارتخانے میں رواں ہفتے ایک مباحثے کے دوران امریکی اسکالر جیور پرکووچ نے پاکستان کے سفیر سے پوچھا کہ اگر امریکا آئی ایم ایف پیکج پر اضافی شرائط عائد کردے اور اگر یہ پہلے تجویز کی گئی شرائط سے مختلف ہوں تو اس پر اسد مجید خان نے کہا کہ آئی ایم ایف کا اپنا بورڈ، اپنی تکنیکی ٹیم اور مشن ہے جو لوگوں سے روابط کے لیے ملک بھر میں جاتا ہے اور پیکج کے بارے میں فیصلہ کرتا ہے. انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے کسی اضافی امریکی شرائط کے بارے میں نہیں سنا.