سندھ حکومت کا سمندری علاقوں میں تمام جیٹیز کو ریگیولیٹ کرنے کا فیصلہ، سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم

منگل 16 جولائی 2019 00:00

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جولائی2019ء) سندھ حکومت نے سمندری علاقوں میں واقع تمام جیٹیز کو ریگیولیٹ کرنے کا فیصلہ ہے۔ یہ فیصلہ چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی زیر صدارت اعلی سطح اجلاس میں کیا گیا۔ پیر کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں سیکریٹری داخلہ سندھ عبد الکبیر قاضی، سیکریٹری لائیو اسٹاک و فشریز اعجاز احمد مہیسر، ڈی جی پورٹ قاسم اتھارٹی، ڈی آئی جی سائوتھ شرجیل کرل، ایس ایس پی ٹھٹہ شبیر سیٹھار سمیت کسٹم، نیوی، اے این ایف، رینجرز اور کے پی ٹی کے متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں نیوی افسران نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کے اس وقت صوبے کے سمندری علاقوں میں 30 سے زائد غیر رجسٹرڈ جیٹیز موجود ہیں جہاں سے ماہیگیر اپنی کشتیاں سمندر میں لے کر آتے ہیں۔

(جاری ہے)

سیکریٹری لائیو اسٹاک و فشریز اعجاز احمد مہیسر نے بتایا کے ان جیٹیز میں سے کچھ جیٹیز ٹریڈیشنل ہیں جو بہت عرصے سے موجود ہیں اور کچھ غیر قانونی طور پر بنائی گئی ہیں جہاں مچھیرے اپنی کشتیاں پارک کرتے ہیں۔

اجلاس میں کسٹم حکام نے کہا ہے ان غیر قانونی جیٹیز کا ڈیٹا موجود نہیں ہے۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کے ان جیٹیز کی تعداد کا تعین کرنا بہت ضروری ہے۔ اس سلسلے میں انہونے سیکریٹری داخلہ عبد الکبیر قاضی کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم کرتے ہوئے کہا کے ٹاسک فورس صوبے کی سمندر علاقوں کا سروے کر کے تمام قانونی اور غیر قانونی جیٹیز کا تعین کرے۔ ٹاسک فورس میں نیوی، کوسٹ گارڈ، پولیس، کے پی ٹی، پورٹ قاسم، کسٹم اور محکمہ سندھ فشریز کے نمائندوں کو بھی شامل کیا گیا۔ چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کے تمام جیٹیز کو رجسٹرڈ کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا اور جو جیٹیز رجسٹرڈ نہیں ہونگے ان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :