سانحہ لیسوا سنگین ترین نوعیت کا ایک بہت بڑا سانحہ ہے ، حکومت دکھ کی اس گھڑی میں متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے ،تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لا کر متاثرین کی امداد اور ان کی آبادکاری کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے گا،صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان

منگل 16 جولائی 2019 20:05

نیلم۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جولائی2019ء) صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ سانحہ لیسوا سنگین ترین نوعیت کا ایک بہت بڑا سانحہ ہے اور حکومت دکھ کی اس گھڑی میں متأثرین کے ساتھ کھڑی ہے ۔ حکومت تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لا کر متأثرین کی امداد اور ان کی آبادکاری کو جلد از جلد یقینی بنائے گی۔ حکومت نے فوری طورپر متاثرہ علاقے میں امدادی کیمپ قائم کر دئیے ہیں جہاں انتظامیہ پاک فوج اور مقامی افراد کی مدد سے متاثرین کو بھرپور ا مداد دی جا رہی ہے۔

نا گہانی حادثات اور آفات سماوی کیلئے مکمل آگاہی، تیاری اور پیش بندی کرنے کی ضرورت ہے۔ ایسے حادثات کے دوران رابطہ کاری کو مؤثر بنانے سے نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکتاہے ۔انہوں نے کہا کہ غیر حکومتی اور عوامی بہبود کے لئے رضاکارانہ خدمات انجام دینے والی تنظیمیں اسلامی معاشرے کا اثاثہ اور طاقت ہیں جن پر فرض ہے کہ وہ مصیبت کی گھڑی میں متاثرین کی آباد کاری کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیلاب سے متاثرہ علاقے لیسوا کے تفصیلی دورے کے دوران کیا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر نیلم راجہ محمود شاہد،فوجی حکام ،سیکر ٹری ٹو پریزیڈنٹ ڈاکٹر محمد ادریس عباسی، پرائیویٹ سیکرٹری ٹو پریزیڈنٹ سردار عثمان خان سدو زئی،جملہ ضلعی انتظامیہ ،ریسکیو 1122،اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی ،شہری دفاع کے رضا کار،پولیس و دیگر ریسکیو ٹیمیں متأثرہ علاقے میںموجود رہے۔

انہوں نے حادثے میںجاں بحق ہونے والے افراد کے گھر جا کر فاتحہ خوانی کی اور لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی اور تعزیت کی۔صدر آزاد کشمیر نے دورے کے دوران متاثرین کے مسائل سنے اور انہیں تحریری شکل میں صدارتی سیکرٹریٹ بھیجنے کیلئے کہا، تاکہ تجاویز پر ٹھوس اقدامات اٹھائے جا سکیں۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نیلم نے ریسکیو آپریشن کے بارے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ چیف سیکرٹری اور کمشنر مظفرآباد کی ہدایت پر ریسکیو آپریشن تیزی سے جاری ہے۔

ابتدائی طور پر متاثرین میں اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کی طرف سے دئیے گئے ریلیف پیکجز150سے زائدگھرانوں میں تقسیم کر دئیے گئے ہیں۔ پیکج میں ایک عدد ٹینٹ ،ایک عدد چٹائی ، ایک عدد کمبل ، 20 کلو آٹا،10کلو چاول،5کلو چینی ،5کلو گھی ،6کلو دالیں،1کلو خشک دودھ اور دو پیکٹ دلیہ شامل ہے ۔متاثرین علاقہ کے نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے سپیکر قانون ساز اسمبلی شاہ غلام قادر نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو ایک دن میں حتمی رپورٹ پیش کرے گی۔

متاثرین کی آبادکاری اور علاقے کی تعمیر نوکیلئے فیزیبیلیٹی رپورٹ تیار کر رہے ہیں۔ سیلابی ریلے کی زد میں 19افراد جاں بحق اور7 زخمی ہوگئے ہیں۔ جاں بحق ہونے والے افراد میں پاکستان سے آئے ہوئے تبلیغی جماعت کے 10 اور 9مقامی افراد شامل ہیں اور7 زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ۔ تین مساجد سمیت 135 مکانات متاثر ہوئے ہیںاور 30سے 35گاڑیاں ضائع ہوئی ہیں اسکے علاوہ لوگوں کی فصلیں اور مال مویشی بھی نالے کی زد میں آکر ضائع ہوئے ہیں۔

سیلابی ریلے سے بازارمکمل تباہ ہوا ہے جس سے تقریباً 70 دکانیںتباہ ہوئیں ۔ سیلاب سی8پن چکیان مکمل تباہ ہو چکی ہیں۔ پاک آرمی کے جوان و ہیلی کاپٹر ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ سڑک کو بحال کر رہے ہیں اورر یسکیو 1122،اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی ،شہری دفاع کے رضا کار،پولیس و دیگر ریسکیو ٹیمیں متأثرہ علاقے میں ریسکیو آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں تا ہم ابھی تک کوئی نعش نہیں مل سکی۔

علاقے میں پینے کے صاف پانی کے تمام ذخائر ختم ہو گئے ہیں جسکیلئے لوکل گورنمنٹ والوں نے جلد پائپ لائن بچھانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔اس سے پہلے ڈپٹی کمشنر نیلم راجہ محمود شاہد، جملہ ضلعی انتظامیہ نے صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان ماربل کے مقام پر استقبال کیا اور متأثرین کی دلجوئی کیلئے نیلم آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔