وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس، پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ ،سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، بورڈ آف ریونیو،پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی، پی ڈی ایم اے ،صنعت اورزراعت کے محکموں کی کا رکردگی کا تفصیلی جائزہ

لاہورمیں جاری فلاح عامہ کے منصوبوں پربھی غور، وزیراعلیٰ کی فلاح عامہ کے منصوبوں پر کام کی رفتار مزید تیز کرنے کی ہدایت صوبے کی عوام کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے ہر ممکن اقدام کیا جائیگا، زبانی جمع خرچ نہیں ،عملی اقدامات کر کے عوام کو سہولتیں فراہم کریںگے،سردار عثمان بزدار

بدھ 17 جولائی 2019 19:40

وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس، پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ ،سپیشلائزڈ ..
لاہور۔17 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2019ء) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت یہاں وزیراعلی آفس میںاعلی سطح کا اجلاس منعقدہوا۔ تین گھنٹے طویل اجلاس میں پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ ،سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن،بورڈ آف ریونیو،پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی،پی ڈی ایم اے ،صنعت اورزراعت کے محکموں کی کا رکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں لاہورمیں جاری فلاح عامہ کے منصوبوں پر بھی غورکیا گیا۔وزیراعلیٰ نے فلاح عامہ کے منصوبوں پر کام کی رفتار مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ۔وزیراعلی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کی عوام کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے ہر ممکن اقدام کیا جائیگا۔ زبانی جمع خرچ نہیں بلکہ عملی اقدامات کر کے عوام کو سہولتیں فراہم کریںگے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10برس کے دوران نمود ونمائش کے منصوبوں پر اربوںروپے کے قومی وسائل ضائع کئے گئے اورعوام کی بنیادی ضروریات کو یکسر نظر انداز کر کے مجرمانہ غفلت کی گئی۔ سابق حکمرانوں نے وہ کام کئے جن کی عوام کو ضرورت تک نہ تھی تاہم تحریک انصاف کی حکومت عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی پر توجہ دے رہی ہے ۔وزیراعلیٰ نے ممکنہ سیلاب کے خدشے کے پیش نظر متعلقہ ادارے ہمہ وقت چوکس رہنے کی ہدایت کی ۔

وزیراعلیٰ نے دریاؤں کے پانی کی گزرگاہوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ممکنہ سیلاب کے حوالے سے تمام احتیاطی تدابیر اوراقدامات اٹھائے جائیں۔انہوںنے کہا کہ موسم کی صورتحال کی مانیٹرنگ کیلئے سیالکوٹ میں جدید ریڈار نصب کیا جائیگا۔ریڈار کی تنصیب پر تقریباً737ملین روپے لاگت آئیگی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ پی ڈی ایم اے کی استعداد کار بڑھانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جائے۔

انہوںنے کہاکہ پنجاب میں اراضی سینٹرز کی تعداد میں اضافہ کر کے عوام کو سہولت فراہم کریںگے۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ115نئے اراضی سینٹرز کی تعمیر کا کام 31دسمبر تک مکمل کیا جائے ۔نئے اراضی سینٹرز کے فنکشنل ہونے سے روزگار کے مواقع ملیںگے اورعوام کو ریلیف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کو جدید خطوط پر استوار کر کے ہیلتھ کیئر سسٹم کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔

دوردراز علاقوں میں ڈاکٹرز کی کمی کو دورکرنے کیلئے میرٹ پر بھرتیاں کی جا رہی ہیں ۔ادویات کی خریداری کے نظام کو فول پروف بنائیںگے۔ہیپاٹائٹس کی بیماری کی روک تھام کیلئے بار برشاپس پر صرف ڈسپوزیبل ریزراستعمال کیا جاسکے گا۔محکمہ صحت اس ضمن میں ضروری اقدامات کر کے ڈسپوزیبل ریزر کے استعمال کو یقینی بنائیں ۔انہوںنے کہاکہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں ایمرجنسیزکو اپ گریڈ کیا جائیگا۔

پہلے مرحلے میں 100ٹی ایچ کیوز ہسپتالوں کی ایمرجنسیز کو اپ گریڈ کیا جائیگا۔لاہور میں گزشتہ 10برس کے دوران سیوریج کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے انتہائی کم وسائل رکھے گئے۔ہماری حکومت لاہور میں سیوریج نظام کی بہتری کیلئے 14ارب روپے کی لاگت سے نیا منصوبہ شروع کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے بھی لاہور میں اربوں روپے کی لاگت سے پراجیکٹ شروع کیا جا رہا ہے ۔

لاہور کی سڑکوں کے پیچ ورک اورسٹریٹ لائٹس کو درست کرنے کیلئے جامع منصوبہ بندی کر لی گئی ہے ۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو،پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب،سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن،سیکرٹری زراعت ،سیکرٹری صنعت،کمشنر لاہورڈویژن،سپیشل سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ،ڈی جی پی ڈی ایم اے، ڈی جی پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی اورایس ایم یو کے سربراہ نے اجلاس میں شرکت کی۔