قابض بھارتی فوج نے فائرنگ کرکے کشمیری نوجوان کو شہید کردیا

مقبوضہ کشمیر میں غیراعلانیہ کرفیو نا‘ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 18 جولائی 2019 12:51

قابض بھارتی فوج نے فائرنگ کرکے کشمیری نوجوان کو شہید کردیا
سری نگر(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 جولائی۔2019ء) قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے سوپور قصبے میں فائرنگ کرکے کشمیری نوجوان کو شہید کردیا ہے. تفصیلات کے مطابق قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت جاری رکھتے ہوئے سوپور قصبے میں کشمیری نوجوان کو فائرنگ کرکے شہید کردیا‘کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ ظالم بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری نوجوان کی شہادت کے بعد علاقے میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے، جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کردی گئی ہے اور تلاشی کے بہانے خواتین، بچوں کوگھروں سے نکال دیا گیا.

(جاری ہے)

یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ جون میں 28 کشمیریوں کو شہید کیا تھا. کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز کے اہلکاروں کی طرف سے پرامن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے 134 افراد شدید زخمی جبکہ حریت کارکنوں اور طلباءسمیت 97 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا. واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے اور اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں.

دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اشرف صحرائی نے عالمی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ وادی میں بھارتی جارحیت کا سدباب کریں. حریت رہنما نے نوجوان حذیف احمد بٹ کو گرفتار کرکے ان پر کالا قانون ”پی ایس اے“ لگا کر جیل منتقل کرنے اور بومئی سوپور کے رہائشیوں غلام حسن شاہ، عرفان احمد اور عبدالمجید لوگری پورہ کو عدالت کے احاطے سے گرفتار کرنے کی سخت مذمت کی.

انہوں نے کہا ہے کہ بھارتی حکمران کشمیریوں کو ہر طرح سے ستانے، تنگ کرنے اور انتقام لینے کی ظالمانہ پالیسی پر عمل پیرا ہیں، حذیف احمد بٹ کی عمر صرف 16سال ہے اور قانونی یا اخلاقی طور پر اس پر کالے قانون پی ایس اے کے اطلاق کاکوئی جواز نہیں ہے. انہوں نے کہا کہ تحریک حریت کے کارکن غلام حسن شاہ، عرفان احمد اور عبدالمجید تاریخ پیشی پر عدالت میں حاضر ہوئے تھے اور جب وہ واپس گھروں کو جانے لگے تو انہیں گرفتار کر لیا گیا جو سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں.

انہوں نے کہا کہ یہ سارے یہ چند ماہ پہلے ہی ایک طویل مدت کے بعد جیل سے رہا ہوئے تھے‘ انہوں نے بانڈی پورہ کے رہائشی عبدالوحید کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اہلیہ بھی کئی عارضوں میں مبتلا ہے مگر اس کے باوجود انہیں رہا نہیں کیا جارہا ہے. چیئرمین تحریک حریت نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظر بندی کی حالت زار کا نوٹس لیتے ہوئے انکی رہائی کیلئے کردار ادا کریں.