کراچی، سپریم کورٹ نے حضور بخش کی ضمانت منسوخی سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلہ میں رپورٹ کی غلط تشریح کو غیر مناسب قرار دے دیا

جمعہ 19 جولائی 2019 22:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2019ء) سپریم کورٹ نے منشیات رکھنے کے ملزم حضور بخش کی ضمانت منسوخی سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلہ میں رپورٹ کی غلط تشریح کو غیر مناسب قرار دے دیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریماکس دیئے کیس جب ٹرائل میں فیصلہ کے مراحل میں ہے ضمانت منسوخ کرنے کا حکم مناسب نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ، جسٹس گلزار احمد اور جسٹس سجاد علیشاہ پر مشتمل 3 رکنی بینچ کے روبرو منشیات رکھنے کے ملزم حضور بخش کی ضمانت منسوخی کیلئے دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔

پراسیکیوٹر اے این ایف حبیب احمد نے موقف دیا کہ سندھ ہائیکورٹ نے کیمیکل ایگزامن رپورٹ کی غلط انداز میں تشریح کی۔

(جاری ہے)

جس بنیاد پر ضمانت دی گئی وہ قانون کے مطابق نہیں۔ ابتدائی اسٹیج پر اتنی گہرائی میں جاکر ضمانت منظور کرنا قانون کے مطابق نہیں۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریماکس دیئے میں خود یہ آرڈر پڑھ کر حیران رہ گیا۔ کیس جب ٹرائل میں فیصلہ کے مراحل میں ہے ضمانت منسوخ کرنے کا حکم مناسب نہیں ہے۔پراسیکیوٹر حبیب احمد نے موقف اپنایا کہ کم از کم حکم نامہ میں ہائیکورٹ کے فیصلہ سے متعلق آبزروئشن لکھ دی جائے۔ سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلہ میں رپورٹ کی غلط تشریح کو غیر مناسب قرار دے دیا