تفصیلی خبر

فاٹا سے خیبرپختونخوا اسمبلی کے 16حلقوں میں پولنگ کا عمل پرامن طور پر اختتام پذیر ہوگیا، پولنگ کے دوران کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا

اتوار 21 جولائی 2019 01:35

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جولائی2019ء) سابق قبائلی اضلاع کی 16 نشستوں پر انتخاب کیلئے پولنگ صبح 8بجے سے شام 5بجے تک بغیرکسی وقفہ کے جاری رہی۔ پولنگ کے دوران کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا اور پولنگ کا مجموعی عمل پرامن طور پر مکمل ہوا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق فاٹا سے خیبرپختونخوا اسمبلی کے 16حلقوں میں پولنگ کا عمل پرامن طور پر اختتام پذیر ہوگیا، حساس پولنگ سٹیشنوں کے اندر اورباہر جبکہ عمومی پولنگ سٹیشنوں کے باہر پولیس اور ایف سی کے دستوں کے ساتھ ساتھ پاک فوج کے جوان بھی تعینات کئے گئے تھے۔

الیکشن کمیشن میں شکایات کے اندراج اورازالے کیلئے کنٹرول روم قائم کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کی ہدایت کی روشنی میں 6 بجے سے قبل انتخابی نتائج کا پرائیویٹ چینل پراعلان نہیں کیا گیا، قبائلی اضلاع میں پہلے بار ہونے والے صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں 285 امیدواروں نے حصہ لیا۔

(جاری ہے)

سیکرٹری الیکشن کمیشن بابریعقوب نے ہفتے کو ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرضلع کرم کو ٹیلی فون کرکے ان سے پولنگ کے جاری عمل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق 11خواتین ووٹرز نے پولنگ سٹیشن میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا ۔ بعد ازاں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کرم نے ان خواتین کو یقین دلایا کہ سی سی ٹی وی کیمرے صرف سیکورٹی مقاصد کیلئے نصب کئے گئے ہیں جس کے بعد ان خواتین نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ اسی طرح چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا نے قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پرامن انتخابات پر قبائلی عوام کومبارکباد دی ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے قبائلی عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ قبائلی عوام نے ثابت کیا کہ وہ جمہوری سوچ کی حامل قوم ہے۔ انہوں نے انتخابی عملہ اور سکیورٹی اہلکاروں کا بھی شکریہ ادا کیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ تمام اداروں نے انتخابات کے پرامن انعقاد میں بہترین کردار ادا کیا۔دریں اثناء الیکشن کمیشن کے ترجمان چوہدری ندیم قاسم نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں ضم ہونے والے سابق قبائلی علاقہ جات کے 16 حلقوں میں انتخابات کیلئے پولنگ پرامن انداز میں مکمل ہوگئی ، الیکشن کمیشن کو 4شکایات موصول ہوئیں جومعمولی نوعیت کی تھیں۔

ہفتہ کو الیکشن کمیشن میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پریزائیڈنگ آفیسر وٹس ایپ کے ذریعہ نتائج ریٹرننگ آفیسرکو ارسال کرے گا، دور دراز علاقوں میں پریزائیڈنگ آفیسر خود جار کر ریٹرننگ آفیسرکے حوالے کرے گا جن علاقوں میں رات کو نقل وحرکت نہیں ہوسکتی وہاں پر یہ نتائج صبح ریٹرننگ آفیسرکے حوالے کئے جاسکیں گے۔ دریں اثنائ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ڈائریکٹر( الیکشنز) چوہدری ندیم قاسم نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع میں پرامن ماحول میں انتخابات ہوئے ہیں،گنتی کا عمل مکمل ہونے اور فارم 45 ریٹرننگ افسران کے پاس پہنچنے پر رزلٹ مرتب کیا جائیگا۔

الیکشن کمیشن ہیڈ آفس کے باہر میڈیا گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں موبائیل نیٹ ورک کا مسئلہ ہے،قبائلی اضلاع میں پرامن ماحول میں انتخابات ہوئے ہیں۔ہر پولنگ اسٹیشن پر ہر امیدوار کا ایک پولنگ ایجنٹ موجود ہو گا۔ندیم قاسم نے کہا کہ پولنگ ایجنٹ کو فارم 45 دے کر اس کے دستخط لیے جائیں گے،قبائلی اضلاع میں کچھ علاقے ایسے ہیں جہاں رات کو سفر نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ گنتی کا عمل مکمل ہونے اور فارم 45 ریٹرننگ افسران کے پاس پہنچنے پر رزلٹ مرتب کیا جائیگا ،جیسے ہی نتائج مرتب ہونگے ان کا اعلان کر دیا جائے گا۔