Live Updates

مریم نواز ،عبد العزیز یوسف کی چوہدری شوگرمل مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں نیب میں پیشی

تین رکنی ٹیم نے مریم سے 45منٹ تک سوالات کئے ،سوالنامہ دیکر 8اگست کو دوبارہ طلب کر لیاگیا

بدھ 31 جولائی 2019 17:09

مریم نواز ،عبد العزیز یوسف کی چوہدری شوگرمل مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جولائی2019ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز اور ان کے کزن عبد العزیز یوسف چوہدری شوگرمل مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں نیب لاہور کے دفتر میں پیش ہوئے ،نیب نے مریم نواز کو سوالنامہ دے کر 8اگست کو دوبارہ طلب کر لیا،عبد العزیز یوسف نے بھی ایک گھنٹہ ت نیب افسران کے سوالات کے جوابات دئیے ۔

تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے رمضان شوگر مل مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں مریم نواز ، حسن نواز، حسین نواز اور ان کے کزن عبد العزیز یوسف کو31جولائی کیلئے طلبی کے نوٹسز جاری کئے تھے۔ مریم نواز اپنے خاوند کیپٹن (ر) محمد صفدر کے ہمراہ جاتی امراء رائے ونڈ سے نیب لاہور کے ہیڈ کوارٹر ٹھوکر نیاز بیگ پہنچیں ۔ ذرائع کے مطابق نیب کی تین رکنی ٹیم نے مریم نواز سے رمضان شوگر ملز کے شیئرز اور دیگر معاملات پر 45منٹ تک سوالات پوچھے ۔

(جاری ہے)

مریم نواز سے متحدہ عرب امارات ،برطانیہ ، سعودی عرب کے چار افراد سے کاروباری معاملات بارے میں سوالات پوچھے گئے ۔نیب نے مریم نواز سے قرضوں اور سرکایہ کاری کی تفصیلات بھی مانگیں۔نیب نے مریم نوازسے اس بارے میں بھی جواب مانگا ہے کہ ٹی ٹی کے ذریعے منتقل ہونیوالی رقوم کیسے اور کہاں سے آئیں ۔مریم نواز سے زمین کی خریداری کی تفصیلات بھی طلب کی گئیں ۔

نیب کی تفتیش میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ جنوری 2018 ء میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے دوران فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی رپورٹ کے مطابق چوہدری شوگرملز نے اربوں روپے کی مبینہ منی لانڈرنگ کی۔ نیب تحقیقات 2018 میں شروع کی گئی جس میں نواز شریف ،مریم نواز، شہباز شریف سمیت خاندان کے دیگر ارکان شیئر ہولڈر پائے گئے ۔نیب کے ذرائع نے یہ دعوی کیا کہ اس میں شریف فیملی سمیت متحدہ عرب امارات اور برطانیہ کے بھی چند شیئرہولڈرز ہیں۔

2001 سے 2017 کے درمیان بیرون ملک رہنے والے افراد کو اربوں روپے کا شیئر ہولڈر بنایا گیا۔مریم نواز، حسن اور حسین نواز نے شیئر واپس وصول کئے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ منی لانڈرنگ کی گئی ۔نیب ذرائع نے انکشاف کیا کہ یوسف عباس اور مریم نواز انکوائری میں شامل ہوئے لیکن منی لانڈرنگ کا جواب نہیں دے سکے۔ مریم نواز 45منٹ تک نیب آفس میں موجود رہیں ۔

ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے مریم نواز کو ایک سوالنامہ دیا گیا ہے اور انہیں 8اگست کو دوبارہ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مریم نواز نے کہا ہے کہ وہ صرف شیئر ہولڈر ہیں اور ان کا شوگر مل کے انتظامی یا دیگر معاملات سے کوئی تعلق نہیں ۔مریم نواز کی نیب میں پیشی کی اطلاع پر کارکن ان کی رہائشگاہ جاتی امراہ اور نیب ہیڈ کوارٹر کے باہر پہنچ گئے اور ان کی گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کرتے ہوئے ان کے حق میں نعرے لگاتے رہے ۔

نیب کے نوٹس پرنواز شریف کے بھتیجے عبد العزیز یوسف اپنے بھائی یوسف عباس شریف کے ہمراہ نیب ہیڈ کوارٹر آئے تاہم یوسف عباس شریف واپس روانہ ہو گئے ۔ نیب کی جانب سے عبد العزیز یوسف سے بھی شوگر مل میں شیئر ہولڈر ہونے سمیت دیگر امور بارے تفصیلی سوالات کئے ۔ عبد العزیز یوسف ایک گھنٹہ نیب آفس میں موجود رہنے کے بعد واپس روانہ ہوئے ۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات