عید قربان کے موقع پر جانوروں کی قلت روکنے اور انکی قیمتوں پر کنٹرول کیلئے فوری ضلع بندی کے احکامات جاری کئے جائیں، کاروباری و عوامی تنظیموں کا مطالبہ

جمعرات 1 اگست 2019 15:48

جھنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اگست2019ء) ضلعی انجمن تاجران جھنگ ، سمال ٹریڈرز چیمبر ۱ٓف کامرس اینڈ انڈسٹری ،ایوان صنعت و تجارت ، تحفظ حقوق صارفین کونسل ، انجمن فلا ح و بہبود و تحفظ حقوق شہریاں،جھنگ کی مختلف سیاسی، کاروباری و عوامی تنظیموں نے کمشنر فیصل ۱ٓباد ڈویژن محمود جاوید بھٹی، ڈپٹی کمشنر جھنگ محمد طاہر وٹو اور دیگر اعلیٰ ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ عید قربان کے موقع پربکروں، چھتروں،دنبوں،گائے،اونٹ و دیگرجانوروں کی قلت روکنے اور انکی قیمتوں پر کنٹرول کیلئے فوری ضلع بندی کے احکامات جاری کئے جائیںجبکہ عید الا ضحی کے سلسلہ میں قر با نی کے جانوروں کی خرید و فروخت کے ضمن میں شہریوں کو تمام ممکن سہولیات کی فراہمی کیلئے اس بار بکر منڈی شہر کے وسط میں واقع ذیل گھر فوارہ چوک جھنگ کے خالی وسیع و عریض گرائونڈ میں لگائی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے میڈیا سے بات چیت کے دوران مذکورہ حکام کی توجہ اس جا نب مبذول کروائی ہے کہ جوں جوں12 اگست بروز پیر بمطابق 10 ذی الحج کو عید قر بان نزدیک ۱ٓ رہی ہے تو ں تو ں کراچی، لاہور، پشاور اور دیگر صوبوں و اضلاع سے قربانی کے جانوروں کے بیو پاریوں کی جھنگ ۱ٓ مد و رفت میں بھی اضافہ ہوگیا ہے اور وہ جھنگ سمیت مضافات کے دیگر علاقوں سے دھڑا دھڑ قربانی کے جانور خرید کر ٹرکوں کے ٹرک لا د کر جانور جھنگ سے دوسرے شہروں میں منتقل کر رہے ہیں لہٰذا اگر مزید کچھ عرصہ یہی صورتحال جاری رہی تو ۱ٓنیوالے ۱یام میں جھنگ میں قربانی کے جانوروں کی شدید قلت پیدا ہو جائیگی اور اس طرح ہزاروں فرزندان توحید قر با نی کے فریضہ کی ادائیگی سے محروم رہ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عید قربان کے موقع پر بکر منڈیاں شہر سے دور مائی ہیر سٹیڈیم اور دیگر مقامات پر لگا دی جاتی ہیں جس سے شہریوں کو شدید مشکل و پریشانی کا سامناکرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عید الا ضحی کے موقع پر قر با نی کے جانوروں کی خرید و فروخت کے ضمن میں شہریوں کو تمام ممکن سہولیات کی فراہمی کیلئے اس بار بکر منڈی شہر کے وسط میں واقع ذیل گھر فوارہ چوک جھنگ صدر کے خالی وسیع و عریض گرائونڈ میں لگائی جائے تاکہ شہریوں کو شہر کے وسط میں اپروچنگ جگہ سے قربانی کے جانور خریدنے میں ۱ٓ سانی رہے۔

متعلقہ عنوان :