سی پیک کے منصوبوں پر کام کی رفتار سست ہوجانے کے خدشات کو دور کیا جائے،محمد زبیر

چین کی جانب سے بیلٹ اینڈ روڈ پر کام شروع کرنا پاکستان کے وسیع تر مفاد میں ہے،سابق گورنر سندھ کا تقریب سے خطاب

پیر 19 اگست 2019 16:54

سی پیک کے منصوبوں پر کام کی رفتار سست ہوجانے کے خدشات کو دور کیا جائے،محمد ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2019ء) سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ چین پاکستان اکنامک کوریڈور( سی پیک) کے تحت چین کی حکومت کی جانب سے بیلٹ اینڈ روڈ پر کام کا شروع کرنا پاکستان کے وسیع تر مفاد میں ہے جس کے تمام منصوبوں پر جلد از جلد تکمیل کی بنا پر پاکستان کو اپنی اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے ضمن میں بڑی مدد ملے گی۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز کارپوریٹ ادارہ کی جانب سے منعقد ہونے والی اینوویٹ انٹرنیشنل بزنس لیڈر شپ اینڈ بی آر آئی کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔کانفرنس سے ملک کی ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کی نمایاں شخصیات کے علاوہ ملائیشیاء،تھائی لینڈ،قطر،انڈونیشیا،سری لنکا اور افغانستان کے سفارتکاروں نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

کانفرنس کا تھیم پا کستان میں سرمایہ کاری کے مواقع،عالمی تجارت اور چین کا بیلٹ اینڈ روڈ پر کام شروع کرنا پاکستان کے مفاد میں ہے تھا۔

کانفرنس سے جن ممتاز شخصیتوں نے خطاب کیا ان میں ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ،سینیٹر عبدالحسیب خان، فاروق ستار،زبیر طفیل،سردار شوکت پوپلزئی،ظفر پراچہ،رضوان آڈیا،فاروق افضل،فیاض الیاس،پرویز مدارس والا،کلیم فاروقی،نعمان تابانی اور حاجی رفیق پردیسی شامل تھے۔سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس وقت سی پیک منصوبہ پر کام کی رفتار سست ہونے کے بارے میں جو خدشات پائے جاتے ہیں ان کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا سی پیک کے تحت تمام زیر تکمیل منصوبوں کو شفافیت کے ساتھ جلد از جلد مکمل کیا جائے اور پاکستان کے مفادات کا بھر پور خیال رکھا جائے۔کانفرنس کے اختتام پر صنعت و تجارت کے شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پرسعد نذیر، طلحہ فاروقی، شفیق اکبر، انجینئرمحب ہارون ،آصف سم سم اور شمیم فرپو کو شیلڈز پیش کی گیئں۔