صحرا کے وسط میں واقع اس جہنمی گڑھے میں 50 سالوں سے آگ بھڑک رہی ہے

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 12 ستمبر 2019 23:53

صحرا کے وسط میں واقع  اس  جہنمی گڑھے میں 50 سالوں سے آگ بھڑک رہی ہے
ترکمانستان کے صوبہ آخال میں واقع دروازہ گاؤں  کے نزدیک قدرتی گیس کا ایک بہت بڑا میدان ہے۔ یہ وسطی  ایشیا کے قرہ قوم صحرا میں واقع ہے۔ یہ میدان 1971 میں ٹوٹ کر ایک بڑے  گڑھے میں بدل گیا تھا۔ اس گڑھے کی چوڑائی  69 میٹر اور گہرائی 30 میٹر ہے۔اس گڑھے کو مقامی افراد جہنم کے دروازے کے نام سے یاد کرتے ہیں۔  
ایس بی ایس سائنس کے مطابق کوئی نہیں جانتا کہ یہ گڑھا کب وجود میں آیا۔

یہ 1971 میں سویت ماہرین ارضیات کی نظروں میں آیا۔ ماہرین ارضیات کو یقین تھا کہ اس گڑھے میں تیل کے بڑے ذخائر ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہاں کھدائی شروع کی تو یہ بیٹھ گیا اوراس میں سے زہریلی گیسیں نکلنے لگیں۔
زہریلی گیسوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ماہرین ارضیات نے گڑھے میں آگ لگا دی۔ ماہرین کا خیال تھا کہ یہ آگ چند ہفتے بعد بجھ جائے گی۔ لیکن آج چار دہائیوں سے زیادہ وقت گزر چکا ہے۔ آج بھی اس آگ کے بجھنے کے کوئی آثار نہیں ہیں۔
تاہم نیشنل جیوگرافک کا کہنا ہے کہ ہے کہ یہ گڑھا کئی دہائیوں سے موجود ہے۔ یہ 1960 کی دہائی میں بیٹھ گیا تھا۔ ترکمانستان کے مقامی ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ اس گڑھے کی آگ بجھ گئی تھی لیکن 1980 کی دہائی میں اسے پھر آگ لگا دی گئی۔

متعلقہ عنوان :