آئی سی سی پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کی بحال میں مدد کرے :سرفراز احمد

امید ہے سری لنکن ٹیم پاکستانی آئیگی ،کپتانی کا فیصلہ کرکٹ بورڈ نے کرنا ہے:قومی کپتان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 13 ستمبر 2019 16:43

آئی سی سی پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کی بحال میں مدد کرے :سرفراز احمد
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔13ستمبر2019ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے انٹر نیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی ) سے پاکستان میں عالمی کرکٹ کی بحالی کے لیے حمایت کرنے کی اپیل کردی ۔کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی پر ان کا کہنا تھا کہ ملک میں عالمی کرکٹ کی بحالی کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے بہترین کوششیں کیں، گزشتہ 3 برس میں پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ آئی، پی ایس ایل کے فائنل ہوئے، ورلڈ الیون اور سری لنکا کی ٹیمیں کھیل کر گئیں، پاکستان کرکٹ بورڈ اپنا مکمل کردار ادا کر رہا ہے کہ یہاں کرکٹ واپس آئے لیکن اب آئی سی سی اور دنیا کے دیگر کرکٹ بورڈز کو چاہیے کہ وہ پاکستان کی حمایت کریں کیونکہ پاکستان نے ہمیشہ دوسرے ممالک میں جاکر انہیں سپورٹ کیا ہے، پاکستان ایک محفوظ ملک ہے، ہماری درخواست ہے کہ ٹیمیں یہاں آئیں، انہیں فول پروف سکیورٹی دی جائیں گی کیونکہ ماضی میں بھی جو ٹیمیں آئی ہیں انہیں ہماری سکیورٹی فورسز، انتظامیہ نے مکمل سکیورٹی دی ہے۔

(جاری ہے)

کرکٹ بورڈ کی جانب سے متعارف کروائے گئے نئے ڈومیسٹک سٹرکچر کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے کھلاڑیوں کو بہتر کارکردگی دکھانےکی ترغیب ملے گی، پاکستان کی کرکٹ کو بہتر کرنا ہر کسی کا ہدف ہے، اس سے قبل ایسا لگتا تھا کہ ڈومیسٹک ٹیموں سے کچھ کھلاڑیوں کو بیٹھنا پڑے گا لیکن جو ٹیمیں تشکیل پائیں ہیں اس سے ایسا لگتا ہے کہ ایسا نہیں ہوگا اور زیادہ تر کھلاڑی ڈومیسٹک ٹیموں میں شامل ہونگے، اس سے مقابلہ بڑھے گا اور کھلاڑیوں کو صوبائی ٹٰیم میں اپنی جگہ بنانے کےلئے سخت محنت کرتے ہوئے اپنا 100 فیصد دینا ہوگا،سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک ٹیموں میں وہ کھلاڑی شامل ہیں جو اس وقت بین الاقوامی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں جبکہ وہ کھلاڑی بھی ہیں جو مستقبل میں ملک کےلئے کھیلیں گے۔

کپتانی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ یہ پی سی بی نے فیصلہ کرنا ہے کہ کون کپتان ہوگا کون نہیں، جہاں تک مصباح الحق اور وقاریونس کی بات ہے تو انہیں پہلے بھی سپورٹ کیا تھا اور آگے بھی کریں گے، کوئی بھی کپتان ہو اسے کرکٹ بورڈ کی پوری سپورٹ ہونی چاہیے، اس سے کپتان اعتماد سے فیصلہ لیتا ہے، اور ڈومیسٹک میں جو کھلاڑی اچھا پرفارم کرے گا اس کا سلیکٹر اس کی کارکردگی سے متعلق چیف سلیکٹر کو آگاہ کرے گا۔