ترک صحافیوں اور میڈیا پرسنز کی20رکنی وفد نے چکوٹھی سے واپسی پر سینٹر ل پریس کلب مظفر آباد کا دورہ کیا
جمعرات 19 ستمبر 2019 00:50
(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ ہندوستان نے مقبوضہ میں ایسے کالے قوانین نافذ کررکھے ہیں کہ وہاں آزادی رائے پر مکمل پابندی ہے ۔
بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیموں کو داخلے کی اجازت نہیں اور لاکھوں کی تعداد میں فوج کی موجودگی میں مقبوضہ ریاست ایک جیل بن چکی ہے ۔ ترک وفد کے سربراہ جوکان گاچر نے کہاکہ عالمی برادری کومقبوضہ جموں وکشمیر کی بگرٹی صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے تاکہ لوگوں کے مصائب میں کمی آئے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے دیکھا ہے کہ آزادکشمیر کے اندر شہری آزادہیں ، میڈیا آزادی کے ساتھ کام کررہا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر کے متعلق رپورٹس ہیں کہ وہاں حالات بہت بدتر ہیں ۔ کرفیو اور لاک ڈائون سے زندگی مفلوج ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے متعلق ترک کمیونٹی کو آگاہ کر دیا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کو عام آدی تک رسائی نہیں دی جارہی ۔ میڈیا کو مقبوضہ کشمیر کے مختلف حصوں میں بھی نہیں جانے دیا جارہا۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا ایک ساتھی جو کہ مقبوضہ کشمیر کا دورہ کر چکا ہے نے بتایا کہ بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر اس کا اٹوٹ انگ ہے اور اس کا اندرونی معاملہ ہے مگر اس پر سلامی کونسل کی بے شمار قراردادیں موجود ہیں جن کے تحت یہ ایک متنازعہ علاقہ ہے اور رائے شماری سے یہاں کے لوگوں نے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے ۔ ایک خاتون صحافی میروی سبنم نے کہاکہ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق اور انسانی مصائب کی بگرٹی ہوئی صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے ۔ جموں و کشمیر میں رائے شماری کے متعلق اقوام متحدہ کی 18قراردادیں موجود ہیں جن کی بھارت کوئی پرواہ نہیں کررہا۔ انہوںنے کہاکہ اگر عالمی برادری نے صورتحال کا نوٹس نہ لیا تو یہاں جنگ کا خطرہ موجود ہے ۔ جنگ سے بچنے کیلئے عالمی برادری کو کردار ادا کرنا چاہیے ۔مزید اہم خبریں
-
وائنسٹین کی سزاؤں کا خاتمہ زیادتی کا شکار خواتین کے لیے پریشان کن
-
ہماری جماعت کسی سے معافی نہیں مانگے گی
-
ہر اس مسئلے پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے جہاں طاقت کے بل پر آئین قانون کی پامالی ہوئی
-
وولکر ترک کا روس سے صحافیوں پر جبروستم ختم کرنے کا مطالبہ
-
ہیٹ ویو سے پریشان شہریوں کیلئے ٹھنڈی ٹھنڈی خوشخبری
-
9 مئی کے ملزمان کو ایک سال بعد بھی کٹہرے میں کھڑا نہیں کیا گیاتو کس نے منع کیا؟
-
گوتیرش کا اسرائیل اور حماس سے جنگ بندی پر اتفاق کرنے کی اپیل
-
بعض طاقتیں بلوچستان اور ملک میں استحکام نہیں چاہتیں‘بلوچستان کے مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کریں گے.صدر آصف زرداری
-
لاہور میٹرو بس پر ڈیزل کے نرخوں میں اضافے کا بوجھ بڑھنے لگا
-
9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینا ہوگی،ترجمان پاک فوج
-
پاکستان کو عالمی بینک سے 8 ارب ڈالرز ملنے کی توقع
-
نواز شریف چاہتے تھے کہ ن لیگ اپوزیشن میں آ کر بیٹھے ، حکومت پی ٹی آئی کو دیدی جائے،مولانا فضل الرحمان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.