پاسکو سندھ حکومت کو گندم فراہم کرے تا کہ آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں میں کمی آئے،محمود مولوی

کراچی میں گندم کی قیمت 40روپے اور آٹے کی قیمت 46روپے تک پہنچ گئی ہے جو کہ لمحہ فکریہ ہے، رہنماء پی ٹی آئی

جمعرات 19 ستمبر 2019 23:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2019ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنمامحمود مولوی نے کہا ہے کہ پاسکو سندھ حکومت کو گندم فراہم کرے تا کہ آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں میں کی آئے۔ اگر سندھ بالخصوص کراچی میں گندم کی قلت پر قابو نہ پایا گیا تو گندم اور آٹے کا بحران پنجاب سمیت ملک بھر کو متاثر کرسکتا ہے۔ کراچی میں تاجروں کے وفد سے ملاقات کے دوران محمود مولوی نے کہا کہ پاسکو سندھ حکومت کو گندم فراہم کرے تا کہ آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں میں کی آئے۔

اگر پاسکو گندم فراہم نہیں کررہا تو سندھ حکومت اپنی گندم ریلیز کرے تاکہ بڑھتی ہوئی قیمتوں میں کمی آئے۔۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے گوداموں سے بھی گندم غائب ہے جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے گندم بحال کر دی گئی ہے کراچی میں گندم کی قیمت 40روپے اور آٹے کی قیمت 46روپے تک پہنچ گئی ہے جو کہ لمحہ فکریہ ہے۔

(جاری ہے)

محمود مولوی نے کہا کہ پاکستان میں گندم کی طلب 58لاکھ ٹن ہے جب کہ حکومت کے پاس 52لاکھ ٹن گندم موجود ہے باقی 8لاکھ ٹن گندم پرائیوٹ سیکٹر کے پاس موجود ہے۔

ہمیں گندم بر آمد کی ضرورت نہیں مگر گندم کی قیمتوں میں کمی کرنے کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ پرائیوٹ سیکٹر کے پاس 8لاکھ گندم موجود ہے اور وہ اس کی من مانی قیمتیں وصول کررہے ہیں۔ محمود مولوی نے کہا کہ پچھلے 2مہینوں سے گندم کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس سے عوام پریشان ہیں مگر اب وقت آگیا ہے کہ سندھ حکومت اقدامات کرے اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی بھی کرے تاکہ عوام کے مسائل میں کمی آسکے۔