جاپان کے اس کافی ہاؤس میں 900 ڈالر میں 22 سال پرانی کافی کا ایک کپ ملتا ہے

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 20 ستمبر 2019 23:57

جاپان کے  اس کافی ہاؤس میں 900 ڈالر میں 22 سال پرانی کافی کا ایک کپ ملتا ..
اوساکا ، جاپان میں واقع  میونچ نامی  ایک چھوٹا سا کافی ہاؤس دنیا کی واحد ایسی جگہ ہے، جہاں آپ 22 سال  پرانی کافی سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں لیکن یہاں کافی سے لطف اندوز ہونا ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔ میونچ کے اس 22 سال پرانی کافی کے ایک کپ کی قیمت 914 ڈالر ہے یا تقریباً  ایک لاکھ چالیس ہزار روپے ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ  دہائیوں پرانی کافی کی شروعات ایک غلطی سے ہوئی تھی۔

اس کافی ہاؤس کے اکلوتے ملازم  اور مالک  کانجی تاناکا آئس کافی کی ایک قسم فروخت کرتے تھے۔ اسے وہ  فریج میں رکھا کرتے تھے۔ ایک بار وہ کافی کو 6 مہینے کے لیے رکھ کر بھول گئے۔چھ ماہ بعد وہ اسے خراب کافی سمجھ کر پھینکنے لگے تھے لیکن اس سے پہلے انہوں نے اس کا ایک گھونٹ بھرا۔انہیں بہت حیرت ہوئی کہ کافی کا ذائقہ بددستور پرانا ہی تھا لیکن اس میں ایک   الگ طرح کا مزہ بھی تھا۔

(جاری ہے)

اس وقت انہیں پتا چلا کہ مہینوں پرانی یہ کافی ابھی بھی پینے کے قابل ہے۔ کانجی نے  شراب کو محفوظ کرنے کے لیے استعمال ہونے والے لکڑی  کے  کنستروں میں  کافی  ڈالی اور ان کنستروں کو دس سال کے لیے فریج میں رکھ کر بھول گئے۔ایک دہائی کے بعد کانجی نے کافی کو چکھا تو یہ  شربت کی طرح تھی۔
اس پر کانجی نے کافی کے 20 سال پرانے بیجوں سے  کافی تیار کرنی شروع کر دی۔

وہ خود ہی ان بیجوں کو پیستے اور نیٹ ڈرپ نامی فلٹر سسٹم سے اسے فلٹر کرتے۔اس طریقے سے کانجی کافی کی کڑواہٹ ختم کرتے اور  بھاپ سے اس میں مزید خوشبو اور تاثیر پیدا کرتے۔یہ کافی بعد میں لکڑی کے کنستروں میں ہی محفوظ کی جاتی۔ کانجی انہی کنستروں سے  اپنے گاہکوں کو کافی دیتے ہیں کانجی اپنے کافی ہاؤس میں 10 سے 20 ڈالر میں بھی کافی کا کپ پیش کرتے ہیں، جس سے اُن کی اچھی خاصی گزر بسر ہورہی ہے۔
جاپان کے  اس کافی ہاؤس میں 900 ڈالر میں 22 سال پرانی کافی کا ایک کپ ملتا ..

متعلقہ عنوان :