اقوام متحدہ کی جانبدرانہ تحقیقات کو قبول نہیں کریں گے، ایران

اقوام متحدہ نے تحقیقات غیرجانبدار نہ کیں توثابت ہوجائے گا کہ حملہ ایران نہیں کیا، اگر جنگ ہوئی تو پورا خطہ لپیٹ میں آئے گا۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا امریکی ٹی وی کو انٹرویو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 22 ستمبر 2019 20:00

اقوام متحدہ کی جانبدرانہ تحقیقات کو قبول نہیں کریں گے، ایران
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 ستمبر2019ء) ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جانبدرانہ تحقیقات کو قبول نہیں کریں گے، اقوام متحدہ نے تحقیقات غیرجانبدار نہ کیں توثابت ہوجائے گا کہ حملہ ایران نہیں کیا، اگر جنگ ہوئی تو پورا خطہ لپیٹ میں آئے گا۔ امریکی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو ویزے جاری کرنا امریکا کی ذمہ داری ہے، امریکا نے مجھے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت سے روکنے کی پوری کوشش کی، ویزے کے ساتھ منسلک خط میں مجھے ویزے کے لیے نااہل قرار دیا گیا، مجھے ویزے کا اجرا استثنیٰ کی بنیاد پر ہوا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر جنگ ہوئی تو یہ محدود نہیں بلکہ پورا خطہ لپیٹ میں آئے گا، ہم پر اعتماد ہیں کہ جو جنگ کی شروعات کرے گا وہ جنگ کا اختتام نہیں کرے گا اور جنگ کا آغاز ہم نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

جواد ظریف نے مزید کہا کہ سعودی تیل تنصیبات پر حملے کامعاملہ غلط سمت کی طرف لے جایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے سعودی تیل تنصیبات حملے کی تحقیقات کیلئے ماہرین بھیجنے پر ایران سے مشاورت نہیں کی۔

ممکن ہے کہ ہم سعودی تیل تنصیبات پر حملے سے متعلق اقوام متحدہ کی تحقیقات کو قبول نہ کریں کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ کس بنیاد پراقوام متحدہ کے ماہرین کو بھیجا گیا ہے، اقوام متحدہ نے تحقیقات کے لیے ماہرین بھیجنے پر ہم سے مشاورت نہیں کی، اقوام متحدہ نے غیرجانبدار تحقیقات کیں تو ثابت ہوجائے گا کہ حملہ ایران نے نہیں کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا سعودی عرب میں فوج بھیج کرغیرفطری صورتحال پیدا کررہا ہے۔ سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر حملے کا معاملہ غلط سمت لے جایا جا رہا ہے۔