این اے 265 کا الیکشن کالعدم قرار

الیکشن ٹربیونل کا ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے حلقے میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 27 ستمبر 2019 10:21

این اے 265 کا الیکشن کالعدم قرار
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔27 ستمبر2019ء) این اے 265 کا الیکشن کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ الیکشن ٹریبونل نے این اے 265 کا الیکشن کالعدم قرار دے دیا ہے۔ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے حلقے میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔این اے 265پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کامیاب ہوئے تھے۔الیکشن ٹربیونل نے فیصلہ نادرا کی رپورٹ پر سنایا۔

نادرا نے اپنی رپورٹ میں 52 ہزار سے زائد ووٹوں کی عدم تصدیق کی نشاندہی کی تھی۔خیال رہے الیکشن ٹریبونل نے رواں ماہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی حلقہ این اے 265 سے کامیابی کیخلاف عذرداری درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔14 ستمبر کو الیکشن ٹربیونل کے جج عبداللہ جان بلوچ نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی کی جانب سے حلقہ این اے 265سے کامیاب ہونے والے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی تھی، درخواست گزار بی این پی کے امیدوار حاجی لشکری رئیسانی اپنے وکلا کے ہمراہ جبکہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری اور انکے وکیل بابر اعوان ٹریبونل میں پیش ہوئے ،درخواست گزار کے بھائی سابق وزیراعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل ریاض ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ 13 پولنگ اسٹیشن کا ریکارڈ ہی نہیں ہے، مکمل نتائج کے بغیر نتیجے کااعلان کیسے ہوا انہوں نے کہا کہ نادرا رپورٹ کے مطابق 65 ہزار ووٹ غیر مصدقہ ہیں یہ مکمل طور پر دھاندلی کو ظاہر کرتی ہے، کوئٹہ، شناختی کارڈ درست نہیں، دوسرے حلقے کے ووٹ ڈالے گئے ہیں انگھوٹوں کے نشانات غیر مصدقہ ہیں اس صورتحال میں ریٹرننگ آفیسران اور الیکشن آفیسران کے کام پر سوال اٹھتا ہے ،54 ہزار سے زائد ووٹوں پر ہر قسم کے انگھوٹوں کے نشانات لگائے گئے ہیں، نادرا اپنی رپورٹ میں ووٹ کے حوالے سے جو سامنے ہے وہ بتانا ہے نادرا رپورٹ میں غلط شناختی کارڈ کے نمبروں کو انسانی غلطی قرار دینا غلط ہے۔

(جاری ہے)

ووٹ کی تصدیق اور تردید کا اختیار صرف ٹریبونل کو ہے حلقے میں ایک لاکھ 14 ہزار 700 ووٹ کاسٹ ہوئے ،جن میں صرف 50 ہزار ووٹوں کو صحیح قرار دیا ہے ،ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے این اے 265 سے متعلق نادرا رپورٹ پر اعتراضی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آر او کی جانب سے کوئی اعتراض نہیں ہوا درخواست گزار کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت نہیں این اے 265 کے حلقے میں کوئی دھماکہ نہیں ہوادرخواست گزار نے اعترافِ کیا کہ الیکشن کمیشن نے کسی پولنگ اسٹیشن پر پولنگ روکنے کا حکم نہیں دیا درخواست گزار کو اپنے پولنگ ایجنٹ کے نام یاد نہیںڈاکٹر بابر اعوان نے نادرا بائیومیٹرک رپورٹ کے بعض نکات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ نادرا رپورٹ تکنیکی بنیادوں پر ہے الیکشن ایکٹ کے تحت تکنیکی بنیادوں پر رپورٹ منظور یا مسترد بھی کی جاسکتی ہے،الیکشن ٹربیونل آئین کی دفعہ 144 کے تحت درخواست کو مسترد کرے بعدازاں فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد الیکشن ٹریبونل نے انتخابی عذرداری پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنا دیا گیا ہے۔