جمعیت علماء اسلام کے وفد نے جیل میں نوازشریف سے ملاقات کرنے کا فیصلہ کر لیا

وزارت داخلہ کو ملاقات کی اجازت کے لئے خط لکھا جائے گا،ملاقات میں نواز شریف کو مولانا فضل الرحمان کا پیغام پہنچایا جائے گا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 2 اکتوبر 2019 22:42

جمعیت علماء اسلام کے وفد نے جیل میں نوازشریف سے ملاقات کرنے کا فیصلہ ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2 اکتوبر2019ء) جمعیت علماء اسلام ف کے وفد نے جیل میں نوازشریف سے ملاقات کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام ف نے فیصلہ کیا ہے کہ وزارت داخلہ کو ملاقات کی اجازت کے لئے خط لکھا جائے گا اور اجازت ملنے پر ملاقات میں نواز شریف کو مولانا فضل الرحمان کا پیغام پہنچایا جائے گا۔ جے یو آئی کا وفد نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کرے گا۔

خیال رہے کہ آج ن لیگی وفد نے مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ ملتوی کرنے کا کہا جس پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم فیصلہ کر چکے ہیں، آزادی مارچ اکتوبر میں ہی ہو گا، ہماری تیاریاں پوری ہیں۔ ن لیگی وفد نے کہا کہ نواز شریف سے مل کر ایک بار بات کر لیں جس پر مولانا نے کہا کہ نواز شریف سے مل لیں گے لیکن آزادی مارچ ہر صورت اکتوبر میں ہی ہو گا خواہ ہمیں اکیلے ہی کیوں نہ نکلنا پڑے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب بلاول بھٹو نے بھی مولانا فضل الرحمان کو لال جھنڈی دکھا دی ہے۔ چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تمام اپوزیشن پارٹیز حکومت کو گھر بھیجنا چاہتی ہیں لیکن پیپلز پارٹی کبھی بھی دھرنے کی سیاست کے حق میں نہیں رہی ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عوام مشکلات سے دوچار ہیں، حکومت کو جانا ہوگا۔ سب کی سوچ اور مطالبہ ایک ہے کہ یہ حکومت دھاندلی زدہ ہے۔

ہمارا آزادی مارچ پر موقف واضح ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی دھرنے کی سیاست کے خلاف رہی ہے۔ اس سلسلے میں جلد مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوگی۔ اس کے علاوہ ن لیگ نےبھی اکتوبر کے دوران مارچ یا دھرنے میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔ آج لیگی وفد اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات ہوئی ہے اور اب اس ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ کو موقف ہے کہ ابھی ہماری تیاری نہیں ہے، 15نومبر کے بعد مارچ کیا جانا چاہیے۔ ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان نے لیگی وفد سے سوال کیا کہ آپ مارچ میں ساتھ دیں گے یا دھرنے میں جس پر احسن اقبال نے کہا کہ مارچ یا دھرنے میں شرکت کا فیصلہ میاں نواز شریف کریں گے۔