زرعی یونیورسٹی میں زراعت کے جدید رجحانات کو فروغ دینے کیلئے سینٹر آف ایکسی لینس قائم کیا جائے گا ، چیئر مین زرعی تحقیقاتی کونسل
جمعرات 10 اکتوبر 2019 23:39
(جاری ہے)
محمد ایوب چوہدری نے کہا کہ سائنسدانوں کو آگے بڑھ کر سی پیک کے روڈ اینڈ بیلٹ منصوبے کے امکانات سے فائدہ اٹھانے کے لئے عملی کاوشیں بروئے کار لانا ہوں گی تاکہ بین الاقوامی برآمدات میں اضافے کے ساتھ ساتھ آنے والے غذائی چیلنجز سے عہدہ برآ ہونے میں مدد لی جا سکے۔
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے سائنسی ترقی کے اے بی سی ماڈل کی حقیقی روح کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک ان تینوں ماڈل کو بنیادی سائنس، عملی سائنس اور کمرشلائزیشن کے طور پر فروغ دے رہے ہیں جس سے نت نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے زرعی پیداوار انقلابی بلندیوں سے ہمکنار ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق کے شعبے میں ہمیں اہداف طے کرتے ہوئے ان کے حصول کے لئے وقت کا تعین کرنے کے ساتھ ساتھ نتائج کی عملی فراہمی کے لئے کوئی میکانزم تشکیل دینا ہو گا تاکہ مستقبل کے چیلنجز کے لئے سائنسی بنیاد مضبوط کی جا سکے۔ ڈاکٹر محمد اشرف نے کہا کہ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے اشتراک سے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں نئے منصوبہ جات شروع کئے جائیں گے جس سے بائیوٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ دیگر جدید تحقیقی عوامل بروئے کار لائے جا سکیں گے۔ ممتاز سائنسدان پاکستان بائیوٹیکنالوجی انفارمیشن سنٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے کہا کہ بدقسمتی سے 57اسلامی ممالک میں سے صرف پاکستان، انڈونیشیا، بنگلہ دیش اور سوڈان کے علاوہ دیگر ممالک نے ابھی تک بائیوٹیکنالوجی اور جینیاتی تنوع کی حامل فصلات کو فروغ دینے میں قابل قدر کام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے پانچ بڑے ممالک میں امریکہ، برازیل، ارجنٹائن، کینیڈا اور بھارت شامل ہیں جنہوں نے بائیوٹیکنالوجی کا وسیع تر رقبہ زیرکاشت لا کر حیران کن نتائج حاصل کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھی اس میدان میں آٹھویں نمبر پر موجود ہے۔ ایف سی کالج کے بائیوٹیکنالوجی کے چیئرمین ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک نے پاکستان میں بائیوٹیکنالوجی کے آغاز اور اس کی عملی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ فیصل آباد میں نبجی جیسے ادارے کی بنیاد رکھ کر یہاں بائیوٹیکنالوجی کو ترقی دینے میں ایک خوبصورت روایت کا آغاز کیا گیا ہے جس کے ذریعے ہیومن ریسورس کے ساتھ ساتھ نئی اختراعات وقوع پذیر ہو رہی ہیں۔ کیب کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد سرور خاں نے زرعی یونیورسٹی کے اہم ترین ریسرچ سنٹر میں ہونے والی جدید تحقیق کی روشنی میں کئے گئے مختلف جانوروں پر تجربات کا نچوڑ پیش کرتے ہوئے کہا کہ جی ایم فصلات سے جانداروں کے متاثر ہونے کی غلط فہمیوں کا کوئی وجود نہیں ہے اس سلسلے میں ایک ڈیٹا مرتب کیا گیا ہے جس کے تحت ان فصلات کو استعمال کرنے والے جانوروں میں کسی قسم کے منفی اثرات ان کی صحت پر مرتب نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے متعدد ممالک خوراک سے متعلق فصلات کو بائیوٹیکنالوجی کے عمل سے پیدا کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں وہاں کسی قسم کے صحت کے مسائل دیکھنے میں نہیں آئے۔ ڈین کلیہ زراعت پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم خاں نے کہا کہ ہمیں اب روایتی سستی اور کاہلی کو ترک کرتے ہوئے دنیا کے جدید ترین اور ترقی یافتہ ممالک کی ٹیکنالوجی کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرنا ہو گا ورنہ آنے والے سالوں میں آبادی کا منہ زور سیلاب ہماری روایتی سست روی سمیت سب کچھ بہا کر لے جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سیمینار کے ذریعے ملک بھر سے آئے ہوئے سائنسدانوں کو نوجوان نسل سے نہ صرف ملنے کا موقع ملا ہے بلکہ اپنے تجربات نئی نسل تک منتقل کرنے کے لئے ایک روایت بھی قائم کی جا رہی ہے۔ تقریب سے اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے صدر پروفیسر ڈاکٹر عامر جمیل نے بھی خطاب کیا اور انہوں نے اس قسم کے پروگراموں کو ملک بھر کے بڑے اداروں میں منعقد کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہی وہ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے ہم زرعی ترقی اور خوشحالی کی منزل کے حصول میں کامیاب ہو سکیں گے۔ سوال و جواب کے سیشن میں پروفیسر ڈاکٹر تنویر ملک، ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر عابد محمود کے علاوہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کے سابق وائس چانسلر خالد محمود خاں نے بھی اظہار خیال کیا۔مزید زراعت کی خبریں
-
ساہیوال نسل کی گائے سب سے زیادہ دودھ دینے والے پالتو جانوروں میں پہلے نمبرپر آگئی
-
پاکستان بزنس فورم کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس
-
مشروم کی 150 اقسام ، ہزاروں لوگ مشروم کی ایکسپورٹ کے ذریعے قیمتی زرمبادلہ کما رہے ہیں، ترجمان آری
-
پنجاب حکومت کا اگلے 2 سالوں کے دوران کاشتکاروں کو 60 فیصد سبسڈی پر 56 اقسام کے زرعی آلات فراہم کرنے کا فیصلہ
-
کماد کے کاشتکاروں کو فصل کی گوڈی اور نائٹروجن کھاد کی دوسری قسط ڈالنے کے بعد آبپاشی کی ہدایت
-
بہاریہ مکئی کو گڑوؤں اور کونپل کی مکھی سے بچانے کے لئے کاشتکاروں کومناسب دانہ دار زہرکے استعمال کامشورہ
-
کاشتکاروں سے 44 ہزار 783 میٹرک گندم کی خریداری کا ہدف مقررکیا گیا ہے، ڈپٹی کمشنرسیالکوٹ
-
فی 50 کلوگرام بیگ یوریا کی قیمت میں634روپے کا اضافہ
-
کپاس کی کاشت 15مئی سے 31مئی کے دوران مکمل کرنے کی ہدایت
-
پنجاب میں 40لاکھ ایکڑ پر کپاس کاشت کرنے کا ہدف مقرر
-
حکومت پنجاب کپاس کی پیداوار میں اضافہ کو اپنی اولین ترجیح کے طور پر لئے ہوئے ہے
-
کاشتکاربہاریہ سورج مکھی کی بہترین پیداوار کے لئے اچھے اگاؤ کاحامل بیج استعمال کر یں، محکمہ زراعت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.