نوجوان ہمارے ملک کا اثاثہ ہیں اور ان کی ترقی کے لیے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے، وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی

جمعہ 11 اکتوبر 2019 18:25

نوجوان ہمارے ملک کا اثاثہ ہیں اور ان کی ترقی کے لیے ہر ممکن اقدامات ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اکتوبر2019ء) وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ نوجوان ہمارے ملک کا اثاثہ ہیں اور ان کی ترقی کے لیے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے ،ان کی وزارت نوجوانوں کی ترقی کیلئے پر عزم ہے، اگست 2018ء سے ستمبر 2019 ء تک وزارت آئی ٹی سے منسلک اداروں اور ڈیپارٹمنٹس کے مختلف پراجیکٹس، ورکشاپس، سٹارٹ اپس اور ٹریننگز سے 389،071 طلباء مستفید ہوئے۔

وفاقی وزیر برائے آئی ٹی نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کے نوجوانوں میں بہت ٹیلنٹ ہے اور وزارت آئی ٹی نوجوانوں کی ترقی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں روزگار حاصل کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے وزارت آئی ٹی انہیں آئی ٹی و ڈیجیٹل سکلز سے روشناس کرانے میں کوشاں ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ملک کے نوجوانوں کی ترقی اور ان کے خوشحال مستقبل کے لیے بہت اہم ہے۔

تفصیلات کے مطابق موجودہ دورے حکومت کے پچھلے ایک سال میں یونیورسل سروس فنڈ (یو ایس ایف) کے پاکستان بیت المال پراجیکٹ سے 10,000 طلباء مستفید ہوئے۔ یو ایس ایف کے ایک اور پروگرام کے تحت فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن (ایف ڈی ای) سکولوں اور کالجوں میں انفارمیشن و کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) کی سہولیات فراہم کی گئی۔ پروگرام کے تحت اگست 2018 سے لیکر ستمبر 2019 تک 100،000 طلباء کو ٹریننگ دی گئی۔

ایک سال میں ڈیجیٹل سکلز پروگرام کے تحت 215،527 طلباء کو اندراج کیا گیا اور انہیں آن لائن ٹریننگ دی گئی۔ اگنائیٹ کے سالانہ پراجیکٹ فنڈ ( 2018 اینڈ 2019) کے تحت مختلف تعلیمی اداروں کے 3700 سے زائد طلباء کو اپنے پراجیکٹس کو مکمل کرنے کے لئے فنڈ مہیا کیا گیا۔ وزارت آئی ٹی کی سپورٹ سے اگنائیٹ کے ذریعے تقریباً 1،023 سٹارٹ اپ ممبرز نے سٹارٹ اپ ایکوسسٹم ڈویلپ کرنے میں حصہ لیا اور اگست 2018 سے رواں سال ستمبر تک نیشنل انکیوبشن سنٹرز (این آئی سی) اسلام آباد، پشاور، لاہور، کراچی اور کوئٹہ کے ذریعے 10،481 نوکریاں پیدا ہوئیں۔

اس ایک سال میں 47804 نوجوانوں نے نیشنل انکیوبیشن سنٹرز میں ورکشاپس اور ٹریننگز میں شرکت کی۔ اگست 2018 سے لیکر ستمبر 2019 تک ورچوئل یونیورسٹی کے گیارہ پراجیکٹس کے ساتھ 63 سٹوڈنٹس کو منسلک کیا گیا۔ اس عرصہ میں ورچوئل یونیورسٹی نے مختلف کانفرنس، سیمینار اور ورکشاپس بھی منعقد کرائی جن سے 410 سٹوڈنٹس مستفید ہوئے۔ اگست 2018 سے ستمبر 2019 کے دوران ورچوئل یونیورسٹی میں مختلف اداروں کے 54 طلباء کو ٹریننگ، انٹرنشپ اور ریسرچ کی سہولیات فراہم کی گئیں اور ورچوئل یونیورسٹی کے 9 طلباء کو سٹوڈنٹ سٹارٹ اپ بزنس سنٹر کی طرف سے سیڈ منی ایوارڈ کی گئی۔