ایشیائی ترقیاتی بینک 110ملین ڈالر کی لاگت سے آئند پانچ سالوں کے دوران پنجاب کیلئے 10ملین ہنر مند افرادی قوت تیار کرنے کا جامع منصوبہ شروع کر رہا ہے،نارمن لاروک

ہفتہ 12 اکتوبر 2019 23:26

ایشیائی ترقیاتی بینک 110ملین ڈالر کی لاگت سے آئند پانچ سالوں کے دوران ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اکتوبر2019ء) ایشیائی ترقیاتی بینک 110ملین ڈالر کی لاگت سے آئند پانچ سالوں کے دوران پنجاب کیلئے 10ملین ہنر مند افرادی قوت تیار کرنے کا جامع منصوبہ شروع کر رہا ہے جس کے ذریعے اس اہم صنعتی اور زرعی صوبے میں معاشی ترقی کی رفتار کو مزید تیزکیا جا سکے گا۔ یہ بات ایشیائی ترقیاتی بینک کے پرنسپل ایجوکیشن سپیشلسٹ اور مشن لیڈر مسٹرنارمن لاروک نے آج فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں اس مجوزہ منصوبے خدوخال پر مقامی صنعتکاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کیلئے اے ڈی بی سو ملین ڈالر دے گا جبکہ پنجاب 10ملین ڈالر خدمات کی شکل میں مہیا کرے گا۔ دورہ فیصل آباد کے حوالے سے مسٹر فارمن نے بتایا کہ اگرچہ فیصل آباد کو ٹیکسٹائل کے حوالے سے خاص اہمیت حاصل ہے مگر اب یہاں مختلف قسم کی صنعتیں کامیابی سے چل رہی ہیں اور اس شہر کو بجا طور پر پاکستان کا اہم ترین زرعی اور صنعتی مرکز قرار دیا جا سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ توقع ہے کہ آنے والے سالوں میں یہ شہر قومی معیشت میں کلیدی کردار ادا کرے گا ، اس لئے یہاں صنعتوں کو بہترکارکردگی دینے والی ہنر مند افرادی قوت کی زیادہ ضرورت ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت صوبے میں تین سے چار ہزار ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹس چل رہے ہیں۔ اگرچہ یہ ضروریات کیلئے ناکافی ہیں لیکن اُن کے مجوزہ منصوبے کا مقصد ہنر مند افراد کی کوالٹی کو بڑھانا ہو گا۔

اس مقصد کیلئے وہ پنجاب کے اہم صنعتی شہروں کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ نجی شعبہ کے صنعتکاروں کی ضروریات کے مطابق اس میں بہتر سے بہتر تجاویز کو شامل کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ توقع ہے کہ اگلے سال یہ منصوبہ منظور ہو جائے گا، جبکہ اس سال نومبر میں اس منصوبے کا مڈٹرم ریویو ہو گا۔ ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگ دینے کیلئے سنٹر آف ایکسی لینس قائم کرنے کی تجویز کو انہوںنے قابل عمل قرار دیا تاہم کہا کہ ان کے بارے میں حتمی فیصلہ پنجاب حکومت کر ے گی۔

انہوں نے تربیت دینے کے سلسلہ میں نصاب کی تیاری کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ یہ ضروریات کے مطابق بدلتا رہتا ہے۔ تاہم اس سلسلہ میں مقامی صنعتکاروں سے مشاورت ضروری ہے۔ اس سے قبل خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے سینئر نائب صدر ظفر اقبال سرور نے فیصل آباد اور فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کا تعارف کرایا اور بتایا کہ اگرچہ ٹیکسٹائل فیصل آباد کی شناخت ہے مگر اب یہاں کیمیکل ، فوڈ، خوردنی تیل، کنفکشنری ، ڈیری ،فلور ، رائس ،سوپ اینڈ ڈی ٹرجنٹس ، فونڈری ، زرعی انجینئرنگ ، انفارمیشن ٹیکنالوجی سروسز، فرنیچر، آرائشی پینٹس اور پیکیجنگ انڈسٹری بھی بہت ترقی کر چکی ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے مجوزہ منصوبے کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی 60فیصد آبادی 25 سی30سال تک کی پیداواری عمر سے تعلق رکھتی ہے جن کو قومی ترقی کے دھارے میں شامل کرنے کیلئے انہیں ٹیکنیکل اور ووکیشنل تربیت دینا ضروری ہے۔ اس تقریب میں نیشنل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن ٹریننگ(ٹویٹ) کے عثمان مرزا اور اجمل بیگ‘ فیصل آباد چیمبر کے سابق صدر انجینئر رضوان اشرف ، سید ضیاء علمدار حسین، انجینئر احمد حسن ، وومن چیمبر کی صدر محترمہ قراة العین ، میاں تنویر احمد، کاشف ضیاء، چوہدری محمد بوٹا، میاں محمد سلیم، رانا اکرام اللہ اور دیگر ممبران کے علاوہ سیکرٹری جنرل عابد مسعود نے بھی شرکت کی اور مجوزہ منصوبہ کیلئے قابل عمل تجاویز پیش کیں۔

آخر میں نائب صدر بلال وحید نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا جبکہ سینئر نائب صدر ظفر اقبال سرور نے انجینئر رضوان اشرف، سید ضیاء علمدار حسین اور محترمہ قراة العین کے ہمراہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے مشن لیڈر نارمن لاروک کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی شیلڈ پیش کی۔