بلوچستان یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہمارے بچے اور بچیاں مستقبل کے معمار ہیں ،سردار کمال خان بنگلزئی

سازش کے تحت ہمارے بچوں کو تعلیم جیسے زیور سے محروم کرنے کی ماضی میں بھی سازشیں ہوتی رہی ہیں اور اب بھی کی جارہی ہیں، سابق رکن قومی اسمبلی

جمعرات 17 اکتوبر 2019 23:03

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2019ء) ممتاز سیاسی و قبائلی شخصیت اور سابق رکن قومی اسمبلی سردار کمال خان بنگلزئی نے بلوچستان یونیورسٹی میں طالبات کو ہراساں کرنے کے سکینڈل پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے قبائلی و اسلامی روایات کے امین صوبے کی اقدار پر کاری ضرب لگانے کی سازش اور معاشرے پر بدنما داغ سے تعبیر کیا ہے۔

یہاں جاری کئے گئے اپنے ایک بیان میں سردار کمال خان بنگلزئی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے روایتی باعزت اور باوقار سماج میں خواتین کو جو عزت و احترام حاصل ہے اُسے بلوچستان یونیورسٹی کے اس اسکینڈل کے ذریعے جس طرح سے پامال کرنے کی کوشش کی گئی ہے وہ نہ صرف ہمارے قبائلی و اسلامی معاشرے کے اقدار کے منافی ہے بلکہ قابل مذمت اور قابل گرفت عمل ہے جسے ہم کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

ہم اپنی مائوں ، بہنوں اور بچیوں کی حفاظت کرنا اچھی طرح جانتے ہیں اُنہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہمارے بچے اور بچیاں مستقبل کے معمار ہیں اور ایک سازش کے تحت ہمارے بچوں اور بچیوں کو تعلیم جیسے زیور سے محروم کرنے کی ماضی میں بھی سازشیں ہوتی رہی ہیں اور اب بھی کی جارہی ہیں۔ان کے ساتھ ایسے شرمناک اور اشتعال انگیز واقعے نے ہماری سوسائٹی کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے ہم ایسے شرمناک کھلواڑ کے سدباب کیلئے ہر قدم اُٹھائیں گے ہمارا حکومت وقت اور متعلقہ حکام سے بھی یہ مطالبہ ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے مربوط اقدامات اُٹھائے جائیں انہوں نے شرمناک واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف بھرپور کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی لوگ اس واقعے میں ملوث ہیں انہیں بے نقاب کیا جائے انصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے اُنہیں سخت سے سخت سزائیں دی جائیں تاکہ آئندہ کوئی ایسی سنگین غلطی کرنے کی جرات بھی نہ کرسکے خواہ وہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو۔