اسلام آباد ہائی کورٹ، جج ویڈیو کیس کے مرکزی کردار ناصر بٹ کو مقدمہ میں شامل تفتیش ہونے کی ہدایت

منگل 22 اکتوبر 2019 23:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2019ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے جج ویڈیو کیس کے مرکزی کردار ناصر بٹ کو مقدمہ میں شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے ناصر بٹ اور ان کے اہل خانہ کے خلاف درج مقدمات کی تفصیل طلب کر لی ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ ناصر بٹ ملکی قانون کو مدنظر رکھتے ہوئے واپس آئیں ، عدالت ان کا تحفظ کرے گی۔

منگل کو عدالت عالیہ اسلام آباد کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے جج ویڈیو کیس کے مرکزی کردار ناصر بٹ کی درخواست کی سماعت کی۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن پاکستان کے دفتر خارجہ کی اجازت کے بغیر دستاویزات کی تصدیق سے انکار کر رہا ہے۔ نصیر بھٹہ ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ یہ دستاویزات احتساب عدالت کے فیصلے سے متعلق ہیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ نیب کیسز میں صرف دو ہی فریق ہیں ، تھرڈ پارٹی اپیل نہیں کر سکتی۔ ناصر بٹ کے وکیل نے کہا کہ ہائی کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ جج ارشد ملک کی ملاقات کی آڈیو ویڈیو کی فرانزک رپورٹ اور نوٹرائزڈ ٹرانسکرپٹ پر مشتمل دستاویزات کی تصدیق کرے۔ عدالت نے ناصر بٹ کو پاکستان آ کر بیان ریکارڈ کرانے اور تفتیشی ایجنسی کے سامنے شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔