حکومت پاکستان ادویات کی سستے داموں دستیابی اور معیار ہماری ترجیح ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

رجسٹرڈ، جعلی اور غیر معیاری ادویات کی لعنت کی روک تھام کے لیے ملک بھر میں کریک ڈائون شر وع کر دیا گیا ہے لله

جمعرات 24 اکتوبر 2019 13:51

حکومت پاکستان ادویات کی سستے داموں دستیابی اور معیار ہماری ترجیح ہے، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2019ء) جعلی ادویات کی تیاری اور فروخت کیخلاف ڈریپ کی طر ف سے کریک ڈائون شروع کر دیا گیا ہے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ ادویات کی سستے داموں دستیابی اور معیار ہماری ترجیح ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہاروزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اسلام آباد میں وفاقی اور صوبائی ڈرگ انسپکٹر ز کے اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ان رجسٹرڈ، جعلی اور غیر معیاری ادویات کی لعنت کی روک تھام کے لیے ملک بھر میں کریک ڈائون شر وع کر دیا گیا ہے۔ جبکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) ادویات کی مقررہ قیمتوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھر پور کارروائی کرے گی، انہوں نے کہا کہ ادویات کی سستے داموں دستیابی وزارت قومی صحت اور اس کے ذیلی ادارہ ڈریپ کی اولین ترجیح ھے انہوں نے کہا کہ ڈریپ کے انسپکٹروں اور صوبائی ڈرگ انتظامیہ کو حکومتی اور سول انتظامیہ کی بھر پور معاونت حاصل ہے۔

(جاری ہے)

معاون خصوصی نے اپنے خطاب میں قومی میڈ یسنز پالیسی کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ قومی میڈیسنز پالیسی کو دو مہینوں میں حتمی شکل دے دی جائے گی اس کے علاوہ ڈریپ کے اپنے دفاتر میں بھی تمام سہولیات سے آراستہ لیبارٹریاں ہوں گی۔ انہوں نے ڈریپ کی ٹاسک فورس سے خطاب میں ڈرگ انسپکٹریٹ کو دوبارہ فعال بنانے کے وژن بارے بھی بتایا اور کہاکہ کمپنیوں کے ذریعے ادویات کی تیاری کی نگرانی کے مضبوط نظام سے ٹاسک فورس کے اغراض و مقاصد کو پورا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

نیشنل ٹاسک فورس وفاقی اور صوبائی ڈرگ انسپکٹر ز پر مشتمل ہے جو کہ ادویات کے ہول سیلرز ڈسٹری بیو ٹرز کا معائنہ کریں گے جبکہ ان معائنوں، ادویات کے نمونہ جات لینے اور ڈرگ ٹیسٹنگ، رپورٹنگ کے سلسلہ میں وفاقی اور صوبائی حکام ادارے رابطہ کاری کریں گے، ڈریپ کے ایکٹ 2012 اور ڈرگ ایکٹ 1976 کے تحت غیر رجسٹرڈ، جعلی اور غیر معیاری ادویات کی تیاری اور فروخت قابل سزاجرم ہے اور صحت عامہ کے منافی ایسی سنگین سرگرمیوں میں ملوث عنا صر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :