Live Updates

عمران خان قاتلانہ حملہ کیس میں 2 ملزمان کو بری کر دیا گیا

ن لیگ سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بانی پی ٹی آئی پر گجرات میں ہوئے حملے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا

muhammad ali محمد علی پیر 20 مئی 2024 22:31

عمران خان قاتلانہ حملہ کیس میں 2 ملزمان کو بری کر دیا گیا
وزیرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 مئی2024ء) عمران خان قاتلانہ حملہ کیس میں 2 ملزمان کو بری کر دیا گیا، ن لیگ سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بانی پی ٹی آئی پر گجرات میں ہوئے حملے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان پر نومبر 2022 میں وزیر آباد میں ہوئے قاتلانہ حملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ عمران خان پر قاتلانہ حملے کے کیس میں ملوث قرار دیے گئے 2 ملزمان کو پیر کے روز بری کر دیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بری کیے گئے ملزمان احسن نذیر اور مدثر نذیر کا تعلق ن لیگ سے ظاہر کیا گیا تھا، ان پر عمران خان کے قتل کی سازش کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ دونوں ملزمان گجرات کے نواحی علاقہ سوہدرہ کے رہائشی ہیں اور عمران خان حملہ کیس میں انہیں مرکزی ملزم نوید علی کی گرفتاری کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

عمران خان پر حملے کے بعد احسن نذیر کو وزیرآباد میں واقع اس کی کمپیوٹر ریپئرنگ شاپ سے حراست میں لیا گیا تھا جبکہ میاں مدثر نذیر کو بھی بعد ازاں حساس اداروں نے حراست میں لیا تھا۔

پیر کے روز انسداد دہشتگردی کی عدالت نے اس کیس میں دونوں ملزمان کی گرفتاری کے معاملے کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے لکھا کہ احسن نذیر اور مدثر نذیر کو زیر دفعہ 265ڈی بری کیا جاتا ہے، مختار کنگ فش نامی ہوٹل پر اس واقعہ کی پلاننگ کا الزام بے بنیاد ہے کیونکہ مختار کنگ فش کے مالک اور چیف شیف نے اپنے بیان حلفی جمع کرائے ہیں کہ دکان 22نومبر 2022 کو پولیس نے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر بند کروا دی تھی۔

مقدمہ کے ایک گواہ قمر زمان نے بھی حلفی بیان جمع کروایا ہے کہ اس سے پوچھے بغیر اس کا بیان لکھا گیا تھا اور 2نومبر کو وہ مختار کنگ فش ہوٹل گیا ہی نہیں ۔ لہٰذااس منظر نامے میں مذکورہ ملزمان کے خلاف مقدمے کی کارروائی کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ یاد رہے دونوں بھائی احسن نذیر اور مدثر نذیر بالترتیب 5ماہ اور 4ماہ جیل میں قید رہے جن کی بعد ازاں ضمانت منظور ہوئی اورپیرکو انسداد دہشتگردی کی عدالت نے انہیں باعزت بری کر دیا۔ جبکہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کا مرکزی ملزم نوید تاحال حراست میں ہے۔
Live پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق تازہ ترین معلومات