اماراتی شوہر نے جھگڑالو بیوی کی جھگڑے کے دوران ویڈیو بنا کر ساس کو بھیج دی

خاوند کو چھ ماہ قید، دس ہزار درہم جرمانہ اور سزا کے بعد ڈی پورٹ کیے جانے کا حکم سُنا دیا گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 31 اکتوبر 2019 11:43

اماراتی شوہر نے جھگڑالو بیوی کی جھگڑے کے دوران ویڈیو بنا کر ساس کو بھیج ..
دُبئی(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔31اکتوبر2019ء ) ایک غیر مُلکی شخص کو اپنی جھگڑالو بیوی کے بارے میں اُس کی والدہ کو ثبوت دینا اتنا مہنگا پڑا کہ نہ صرف سزا اورجرمانہ ہو گیا بلکہ ڈی پورٹ کیے جانے کا حکم بھی سُنا دیا گیا۔خاتون نے ہوشیاری دکھانے والے اپنے شوہر کے خلاف عدالت میں مقدمہ درج کرا دیا۔ تفصیلات کے مطابق دُبئی میں مقیم ایک غیر مُلکی کی اپنی اماراتی بیوی سے اَن بن رہتی تھی۔

چند روز پہلے دونوں کے درمیان کسی بات پر تلخ کلامی ہوئی تو خاوند نے اپنی طرف سے ہوشیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیوی کی جانب سے لڑائی جھگڑے کی چُپکے سے ویڈیو بنا کر خاتون کی والدہ یعنی اپنی ساس کو واٹس ایپ پر شیئر کر دی۔ جب خاتون کو اس بات کا علم ہوا تو وہ اس قدر مشتعل ہوئی کہ اپنے غیر مُلکی شوہر کے خلاف مقدمہ دائر کرا دیا جس میں خاتون نے کہا کہ اُس کے شوہر نے اُس کی اجازت کے بغیر ویڈیو بنا کر اُس کی والدہ کو بھیجی ہے جو ایک غیر اخلاقی حرکت ہے۔

(جاری ہے)

تاہم غیر مُلکی شوہر کا کہنا تھا کہ اُس نے کوئی خلاف قانون اور خلافِ اخلاقیات حرکت نہیں کی، کیونکہ یہ ویڈیو کسی غیر متعلقہ شخص کو نہیں بھیجی گئی، بلکہ اپنی بیوی کی والدہ کو ہی بھیجی ہے۔ شوہر کا کہنا تھا کہ میری بیوی میرے ساتھ اچھا سلوک نہیں کرتی تھی۔ میں نے کئی پہلے بھی اس کی والدہ سے شکایت کی تھی مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا تھا۔ آخر ایک بار پھر جب میری بیوی نے جھگڑا شروع کیا تو میں اُس کے جھگڑے کا ثبوت دینے کی خاطر خاموشی سے ویڈیو بنا دی۔

تاہم عدالت نے اُس کے جواز کو مسترد کرتے ہوئے فیصلہ سُنایا کہ ملزم نے بلااجازت ویڈیو بنا کر بیوی کی نجی زندگی میں دخل اندازی کی ہے۔ اس لیے غیر مُلکی شوہر کو چھ ماہ قید ، دس ہزار درہم جرمانہ، واٹس ایپ اکاؤنٹ کی بندش، موبائل کی ضبطی اور قید کی سزا ختم ہونے کے امارات سے ڈی پورٹ کیے جانے کا حکم سُنا یا جاتا ہے۔شوہر کی جانب سے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی تو ہائی کورٹ کی جانب سے فیصلہ سُناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ واٹس ایپ پر ہونے والے جرائم کو سائبر کرائم کے کھاتے میں نہیں ڈالا جا سکتا۔ ویسے بھی ملزم نے کسی غیر کی نہیں، بلکہ اپنی بیوی کی ویڈیو بنا کر اُسی کی والدہ کو بھیجی ہے۔ اس لیے ملزم کا یہ عمل قابل اعتراض حرکت کے زمرے میں نہیں آتا۔

متعلقہ عنوان :