بیماریوں سے بچائو کے لیے علاج کے ساتھ پرہیز بھی ضروری ہے، ڈاکٹر عمر حیات بُچہ

منگل 5 نومبر 2019 15:09

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 نومبر2019ء) ڈاکٹر عمر حیات بُچہ(ماہر امراض بچگان) نے کہا ہے کہ بیماریوں سے بچائو کیلئے علاج کے ساتھ پرہیز بھی ضروری ہے، ماضی میں خسرہ، نمونیا، پولیو، ٹائیفائیڈ کے امراض عام اور ان سے اموات ہوتی تھیں طبی سائنسدانوں کی مسلسل تحقیق اور محنت سے ایسی ویکسین ایجاد ہوئی ہیں جس سے خسرہ، ٹی بی اور پولیو جیسے امراض پر قابو پالیا گیا ہے۔

انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 1970 ء کی دہائی میں یہ امراض بہت عام تھے، جبکہ نمونیا، ٹائیفائیڈ اور دیگر امراض قابل علاج اور ان میں بہت کمی ہو گئی ہے، حفاظتی ٹیکے لگانے سے یہ بیماری کم ہو گئی ہے نمونیا متعدی مرض ہے، ماں باپ، دادا، دادی یا گھر کے کسی بھی فرد سے نمونیا بچے کو لگ جاتا ہے اسی طرح ٹی بی کا مرض کم ہو گیا ہے مگر ختم نہیں ہو سکا۔

(جاری ہے)

دماغ کی ٹی بی(ٹی ایم بی) ، ٹی بی کے حفاظتی ٹیکہ جات(بی سی جی) کی وجہ سے کم ہوئی ہے ۔ایک سوال کے جواب میںانہوں نے کہاکہ ہمارے معاشرے میں کزن میرج کا رجحان بہت زیادہ ہے، سائنسی تحقیق ہے کہ کزن میرج سے بھی مختلف بیماریاں اور خاص طورپر تھیلسیمیا کا مرض ہوتا ہے، انہوںنے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں علاج کے علاوہ پرائیویٹ ہسپتالوں میں بھی جدید طبی سہولیات موجود ہیں، موجودہ حکومت ہیلتھ کارڈ اور نئی اصلاحات لا رہی ہے جس سے عام آدمی کو بہت فائدہ ہو گا، انہوں نے کہا کہ امراض سے محفوظ رہنے کے لیے خوراک اور ماحول کو بہتر بنانا ہو گا، ایسی خوراک نہ کھائیں جو بیماریوں کا سبب بنتی ہو، پرہیز علاج سے بہتر ہے۔

متعلقہ عنوان :