
استاد نے طویل چھٹیاں لینے کے لیے انٹرنیٹ سے ٹی بی کی جعلی تشخیص خرید لی
امین اکبر
بدھ 6 نومبر 2019
16:38

(جاری ہے)
مسٹر ڈو کے ٹی بی میں مبتلا ہونے کا معلوم ہونے پر منگولیا کے دارالحکومت ہوہوٹ میں واقع سکول کی انتظامیہ نے انگریزی جماعت کے سارے طلباء کا طبی معائنہ کرانے کا فیصلہ کیا۔
طبی معائنے سے معلوم ہوا کہ مسٹر ڈو کے دو شاگردوں کوبھی ٹی بی ہے۔مسٹر ڈو کو اپنے شاگردوں میں ٹی بی کے مرض کا پتا چلا تو انہوں نے پھر سے انٹرنیٹ سے 315 یوان (45) یوان میں ایسی رپورٹس خریدی، جن سے پتا چلتا تھا کہ اب ان کو ٹی بی نہیں ہے۔بچوں کے والدین نے مسٹر ڈو کی موجودہ رپورٹس پر یقین نہیں کیا کیونکہ ٹی بی کے علاج کے لیے کئی مہینے ادویات لینی پڑتی ہے۔ سکول انتظامیہ نے زبردستی مقامی ہسپتال میں مسٹر ڈو کا معائنہ کرایا تو معلوم ہوا کہ انہیں کبھی یہ بیماری تھی ہی نہیں۔مقامی ہسپتال میں یہ بھی معلوم ہو گیا کہ پچھلے ایکسرے ایک بالکل مختلف شخص کے ہیں۔ جھوٹ پکڑے جانے پر مسٹر ڈو نے اعتراف کیا کہ انہوں نے اپنی چھٹیاں بڑھانے کے لیے جعلی رپورٹ جمع کرائی تھیں۔مسٹر ڈو کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پر رپورٹ خریدتے ہوئے انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ٹی بی اتنی سنجیدہ بیماری ہے۔ بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ مسٹر ڈو بچوں میں کافی مقبول ہیں۔ یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اس جھوٹ کے بعد مسٹر ڈو کو ملازمت جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے یا نہیں۔مزید عجیب و غریب خبریں
-
4 بچوں کی ماں اپنی بیٹی کے سسر کے ساتھ بھاگ گئی
-
بھارت ، مسافروں کی سہولت کے لئے ٹرین میں اے ٹی ایم نصب
-
دہلی یونیورسٹی کا انوکھاطریقہ،گرمی سے بچنے کیلئے دیواروں پرگائے کا گوبرلگا دیا
-
جرمنی میں سب سے بڑی کتوں کی پریڈ، عالمی ریکارڈ قائم
-
چین میں معمر مریضہ میں سور کے گردے کی کامیاب پیوند کاری
-
بھارت میں شرارتی بندر نے رشوت لے کر موبائل واپس کر دیا، ویڈیو وائرل
-
مصر،روزے کی حالت میں 279 ٹن وزنی ٹرین کھینچنے کا نیا عالمی ریکارڈ
-
دنیا کی واحد مصوربھیڑاغوا، ڈھونڈنے پر50 ہزارپائونڈ کا انعام
-
فلپائن میں مچھر مارنے پر انعام کا اعلان
-
بلند ترین اونچائی پرغباروں کے درمیان رسی پرچہل قدمی کا عالمی ریکارڈ
-
آٹھ ماہ بعد سمندر میں گرا کیمرا صحیح سلامت برآمد
-
بھارت‘ بد مزاج شوہروں سے تنگ 2 خواتین نے آپس میں شادی کرلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.