Live Updates

عمران خان نے پیغام پہنچا دیا ہے کہ حکومت وہی کر رہے ہیں کوئی اور نہیں کر رہا

اگر نواز شریف کے معاملات طے ہو بھی گئے یا ڈیل ہو بھی گئی تو منظوری عمران خان سے ہی لینا پڑے گی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 13 نومبر 2019 13:23

عمران خان نے پیغام پہنچا دیا ہے کہ حکومت وہی کر رہے ہیں کوئی اور نہیں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 نومبر 2019ء) : سینئیر صحافی و تجزیہ کار رؤوف کلاسرا نے حکومتی جماعت سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان تحریک انصاف میں پُرانی پی ٹی آئی جنم لے رہی ہے جو عمران خان کی سوچ اور ان کے مؤقف پر ان سے مزاحمت بھی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے گذشتہ کچھ عرصہ میں پی ٹی آئی کے پُرانے لوگوں کو زیادہ اہمیت نہیں دی ، انہوں نے صرف الیکٹیبلز پر دھیان دیا کیونکہ وہ پاور میں آنا چاہتے تھے۔

اسی لیے انہوں نے پاور کی سیاست کھیلی۔ انہوں نے بتایا کی پی ٹی آئی کے کافی لوگوں نے ہمیں بتایا کہ ہمارا پڑھا لکھا ووٹر ہے جس سے ہم نے کچھ اور وعدے کیے تھے لیکن اب کچھ اور ہو رہا ہے اور پی ٹی آئی میں آنے والوں نے پارٹی کے ایجنڈے کو پوری طرح ہائی جیک کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب صورتحال مختلف ہے کیونکہ اب پُرانی پی ٹی آئی نے عمران خان کے سامنے مزاحمت کرنا اور انہیں دلائل دینا شروع کر دئے ہیں اور انہیں بتانا شروع کر دیا ہے کہ ہم جو کام کر رہے ہیں وہ غلط کر رہے ہیں۔

جیسے فواد چوہدری نے کابینہ اجلاس میں کہا کہ ہم جو نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے رہے ہیں میں نے تو قانون میں کبھی ایسی کوئی گنجائش نہیں دیکھی جو ہم نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہمارا نعرہ ایک ہی تھا کہ دو نہیں ایک پاکستان ، لیکن اب ہم اس کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ رؤوف کلاسرا نے کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی بھی بتائی جس کے مطابق وزرا نے عمران خان کے سامنے نواز شریف کو بیرون ملک بھیجنے کے فیصلے کی مخالفت کی۔

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں خواجہ آصف نے جس اعتماد سے تقریر کی تھی اور کہا تھا کہ ہم الیکشن کروانا چاہیں تو کروا سکتے ہیں اور اُس کے بعد سلمان شہباز کا جو ٹویٹ آیا اس سب کو دیکھ کر عمران خان نے بھی ایک مرتبہ سوچا ہو گا کہ کہیں اور مسئلہ نہ ہو جائے اور یہ تاثر نہ جائے کہ معاملات کہیں اور طے ہو گئے ہیں اور شہباز شریف نے خفیہ ملاقاتیں کر کے اپنے معاملات طے کر لیے ہیں ، اسی لیے اسی پراسیس کو مؤخر کیا گیا اور شرائط لگائی گئیں تاکہ یہی تاثر جائے کہ جو کچھ ہوا سب عمران خان کی حکومت نے کیا اور کوئی ڈیل یا ڈھیل نہیں ہوئی۔

اس سے میڈیا اور دیگر اداروں کو بھی یہ پیغام پہنچایا گیا کہ حکومت عمران خان ہی کر رہے ہیں کوئی اور نہیں کر رہا ، لہٰذا اگر کوئی ڈیل یا بات چیت ہو بھی گئی ہو تو پھر بھی منظوری عمران خان سے ہی لینا ہو گی۔ انہوں نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں:
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات