سندھ میں کتے کے کاٹنے کی ویکسین کے پیسے بھی جعلی اکاؤئونٹ میں جاتے ہیں، حلیم عادل شیخ

صوبہ سندھ آوارہ کتوں کے حوالے کر دیا گیا ہے ، کتوں کے کاٹنے سے بچانے کی ویکسین اسپتالوں میں موجود نہیں، رہنما تحریک انصاف

ہفتہ 16 نومبر 2019 17:45

سندھ میں کتے کے کاٹنے کی ویکسین کے پیسے بھی جعلی اکاؤئونٹ میں جاتے ہیں، ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2019ء) پاکستان تحریک انصاف سندھ کے سینیئر رہنما و پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ لاڑکانہ میں کتے کے کاٹے شدید زخمی معصوم بچے حسنین کی عیادت کے لئے این آئی سی ایچ اسپتال پہنچے ورثا سے ملاقات کی اور علاج کے لئے ہر ممکن مدد کی یقین دھانی کرائی۔ اس موقعہ پر پی ٹی آئی کے ایم این اے جئہ پرکاش اکرانی، پی ٹی آئی رہنما علی جونیجو و دیگر پی ٹی آئی رہنما بھی موجود تھے۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ حسین کو لاڑکانہ میں آوارہ کتوں نے کاٹا حالت انتہائی تشویشناک ہے اس کے علاج کے لئے بیرون ملک جاناپڑاتو لے جائیں گے وفاق خرچہ اٹھائے گی۔ سندھ میں اللہ کرے کتوں کاخاتمہ ہوجائے۔ کئی سالوں سے سندھ میں بچے مررہے ہیں سندھ گورنمنٹ توجہ نہیں دے رہی سندھ میں ویکسین کے پئسے بھی جعلی اکائونٹ میں چلے جاتے ہیں سو ارب کا بجیٹ ہیلتھ کے ہے لیکن صحت کی سہولیات میسر نہیں ہیں، کتے کے کاٹنے کی ویکسین خرید کرنا سندھ حکومت کا کام ہے لیکن خریدی نہیں جاتی ہے، آے آر وی ویکسین کی کمی کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے، سندھ حکومت ناکام ہوچکی ہے تھر میں بچے مر رہے ہیں، اب سندھ حکومت سے آوارہ کتے بھی کنٹرول نہیں ہورے ہیں، صوبہ سندھ کتوں کے حوالے کر دیا گیا ہے لاکھوں لوگوں کو کتوں نے کاٹا ہے، رواں برس کتے کے کاٹنے سے تیئیس سے زا ئد افراد جانبحق ایک لاکھ پچاس ہزار زخمی ہوچکے ہیں، تھر میں بچے کے مرنیپر ایمبولنس کے لئے ایک ماں بھیک مانگتی رہی، سندھ حکومت مکمل ناکام ہوچکی ہے۔

(جاری ہے)

وفاق کی جانب سے تھرپارکر کی عوام کے لئے 2 لاکھ 75 ھزار کارڈ جاری کئے ہیں، جن کے ذریعے فی خاندان ساڑے سات لاکھ سے زائد کی رقم علاج کے لئے دی گئی ہے، سندھ میں پیپلزپارٹی کی غفلت کی وجہ سے ایڈز پھیل چکی ہے، جب میں نے ایڈز پر سندھ اسمبلی میں آواز اٹھائی تو مجھے پاگل سمجھا گیا، کہا گیا کہ سندھ میں ایڈز کہاں سے آئی، میں اس پر قرارداد سندھ اسمبلی میں پیش کی تھی لیکن اب ایڈز پھیل چکی ہے پھر بھی سندھ حکومت نے عملی اقدامات نہیں اٹھائے۔

ایڈز بھی لاڑکانہ میں لگتی ہے کتے بھی عوام کو زیادہ لاڑکانہ میں کاٹتے ہیں، شہید رانی کے شہر کو زرداری لیگ نے کھنڈر بنا دیا ہے عوام کو بنیادی سہولیات تک میسر نہیں سندھ میں کتے کے کاٹنے کی ویکسین تک میسر نہیں ہے۔ اب ان کرپٹ حکمرانوں کا دور ختم ہونے والا ہے۔ پیپلزپارٹی کے گڑہ سمجھے جانے والے لاڑکانہ اور نوابشاہ میں آوارہ کتے عوام کو کاٹ رہے باقی سندھ کا حال برا ہوچکا ہے، کراچی شہر میں آوارہ کتوں کی بھرمار ہے، کتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے سندھ حکومت نے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے ہیں صرف فنڈس کو ہڑپ کیا جاتا ہے۔