عدالت نے اینڈیمنٹی بانڈ کی شرط کو معطل کیا مسترد نہیں: شہزاد اکبر

لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی کابینہ کے فیصلے کو ہی برقرار رکھا ہے، نواز شریف واپس نہ آئے تو عدالت کے مجرم ہوں گے: معاون خصوصی برائے احتساب کی پریس کانفرنس

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 17 نومبر 2019 16:47

عدالت نے اینڈیمنٹی بانڈ کی شرط کو معطل کیا مسترد نہیں: شہزاد اکبر
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 نومبر2019ء) معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نے اینڈیمنٹی بانڈ کی شرط کو معطل کیا ہے مسترد نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی کابینہ کے فیصلے کو ہی برقرار رکھا ہے، نواز شریف واپس نہ آئے تو عدالت کے مجرم ہوں گے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اب اگر سابق وزیراعظم نواز شریف واپس نہ آئے تو عدالت کے مجرم ہوں گے۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ وہ صادق اور امین نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میڈیکل بورڈ نے سابق وزیراعظم کے بیرون ملک علاج کی بات کی اور انہیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ایک بار باہر جانے کی اجازت دی گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے قوانین کے مطابق سزا یافتہ مجرم کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے فیصلے میں چار نکات تھے، فیصلہ کیا گیا کہ اجازت مخصوص مدت کے لیے ہوگی، تیسرا فیصلہ یہ تھا کہ وہ مدت پوری ہونے پر واپس آئیں گے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز عدالت نے فیصلہ سنایا ہے کہ نواز شریف کو علاج کیلئے اجازت 4ہفتوں کیلئے بیرونِ ملک رکنے کی اجازت ہوگی لیکن اس مدت میں توسیع ہو سکتی ہے۔ فیصلے میں بتایا گیا کہ دونوں فریقین کے سامنے 5نقاط رکھے گئے جس کے بعد اب ایڈمنی بانڈ کی شرط کو معطل کیا جاتا ہے۔

عدالت نے حکم دیا کہ نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالا جائے اور انہیں بغیر کسی شرط کے بیرونِ ملک جانے دیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی نواز شریف کی درخواست کو سماعت کیلئے منظور کر لیا گیا اور درخواست پر سماعت جنوری تک ملتوی کردی گئی ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالا جائے اور انہیں بغیر کسی شرط کے بیرونِ ملک جانے دیا جائے۔