جسٹس وقار سیٹھ کے خلاف ریفرنس دائر کرنا آرٹیکل10 اے کی خلاف وزری

حکومت عدلیہ مخالف مہم چلانے سے باز رہے، سینیٹر رضا ربانی کی حکومت کو وارننگ

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی جمعہ 20 دسمبر 2019 16:00

جسٹس وقار سیٹھ کے خلاف ریفرنس دائر کرنا آرٹیکل10 اے کی خلاف وزری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 دسمبر2019ء)    سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ پیرا گراف 66کا دفاع نہیں کیا جاسکتا۔ ملزم کو سزا دینے سے متعلق قانونی طریقہ کار موجود ہے۔ پیرا گرف 66 نکلوانے کیلئے متعلقہ عدالتی فورم سے رجو ع کیا جا سکتا ہے۔ حکومت ججز کیخلاف سیاسی ایجنڈا کیلئے آرٹیکل 209 لگانے کی عادت کا شکار ہوچکی ہے۔ رضا ربانی کا کہنا ہے کہ فیصلہ دینے والے جسٹس وقار سیٹھ کیخلاف ریفرنس لانے کی بات کی جارہی ہے۔

فیصلہ میں موجود متن جج کے خلاف کوئی ریفرنس دائر کرنے کا جواز فراہم نہیں کر رہا۔ حکومت عدلیہ خلاف مہم چلانے سے باز رہے۔ حکومت کو وارننگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جسٹس وقار سیٹھ کیخلاف ریفرنس دائر کرنا آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہوگی۔ خیال رہے پرویز مشرف غداری کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس وقار سیٹھ نے پرویز مشرف کی موت واقعہ ہو جانے پر انہیں ڈی چوک میں تین دن تک پھانسی پر لٹکانے کا حکم دیا  تھا اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی لکھا کہ سابق صدر پرویز مشرف کو گھسیٹ کر ڈی چوک تک لایا جائے، جج وقار سیٹھ کے ریماکس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

(جاری ہے)

بعدازاں حکومت نے جسٹس وقار سیٹھ کیخلاف ریفرنس فائل کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا ہے جس پر رضا ربانی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلے میں آنے ولے ریمارکس کیخلاف  قانونی طریقہ کار استعمال کیا جا سکتا ہے۔ سینیٹر رضا ربانی نی حکومت کو وارننگ بھی جاری کی کہ حکومت  عدلیہ مخالف منظم مہم چلانے سے باز رہے۔  واضح رہے خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ گزشتہ روز جاری کیا تھا ، 169 صفحات پر مشتمل فیصلے میں جسٹس نذر اکبر کا اختلافی نوٹ بھی شامل ہے۔ تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ جنرل پرویز مشرف نے سنگین غداری کے جرم کا ارتکاب کیا۔