جسٹس وقار سیٹھ کیخلاف ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل کو ارسال

مشرف غداری کیس میں دیا گیا فیصلہ غیر انسانی اور بدنیتی پر مبنی ہے،مجوزہ ریفرنس

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی ہفتہ 21 دسمبر 2019 16:16

جسٹس وقار سیٹھ کیخلاف ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل کو ارسال
اسلام آبا د (اردو پوائنٹ اخبار تازہ  ترین ۔ 21 دسمبر  2019 ء ) پرویز مشرف غداری کیس میں جسٹس وقار کا پرویز مشرف کو ڈی چوک میں تین دن تک لٹکانے کے ریماکس کا معاملہ، جسٹس وقار سیٹھ کے خلاف ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل کو ارسال کر دیا گیا ہے۔ تفصیل کے مطابق پرویز مشرف غداری کیس میں جسٹس وقار سیٹھ کو تین دن تک ڈی چوک میں لٹکانے کے ریمارکس دیئے تھے۔

جس پر حکومت نے جسٹس وقار سیٹھ کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کیا تھا ۔ تاہم اب جسٹس وقار سیٹھ کیخلاف ریفرنس سپریم کونسل کو ارسال کر دیا گیا ہے ۔ ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف غداری کیس میں دیا گیا فیصلہ آئین سے متصادم ہے۔ جسٹس وقار کیخلاف کارروائی کی جائے۔ فیصلہ اسلامی تعلیمات کیخلاف اورغیر انسانی ہے۔ ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف دیا گیا فیصلہ بدنیتی پر مبنی ہے۔

(جاری ہے)

فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ واضح رہے سینیٹر رضا ربانی نے حکومت کو وارننگ جاری کی تھی کہ جسٹس وقار سیٹھ کے خلاف ریفرنس دائر کرنا آرٹیکل10 اے کی خلاف وزری حکومت عدلیہ مخالف مہم چلانے سے باز رہے ان کا کہنا تھا کہ پیرا گرف 66 نکلوانے کیلئے متعلقہ عدالتی فورم سے رجو ع کیا جا سکتا ہے۔ حکومت ججز کیخلاف سیاسی ایجنڈا کیلئے آرٹیکل 209 لگانے کی عادت کا شکار ہوچکی ہے۔

رضا ربانی کا کہنا ہے کہ فیصلہ دینے والے جسٹس وقار سیٹھ کیخلاف ریفرنس لانے کی بات کی جارہی ہے۔ فیصلہ میں موجود متن جج کے خلاف کوئی ریفرنس دائر کرنے کا جواز فراہم نہیں کر رہا۔، یاد رہے  سینئر قانون دان حامد خان نے کہا ہے کہ وزیرقانون یا اٹارنی جنرل عدالتی فیصلے پراپنا فیصلہ نہیں دے سکتے، جج کا کچھ جملے لکھنااس کی ذہنی فٹنس یا مس کنڈکٹ کے ذمر ے میں نہیں آتا، اپیل سے پہلے جسٹس وقار احمد سیٹھ کیخلاف ریفرنس آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہوگی۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ایک شخص کیخلاف ہے۔