چرنوبل کی تباہی نے برطانیہ کو کیسے متاثر کیا؟

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 28 دسمبر 2019 23:51

چرنوبل کی تباہی نے برطانیہ کو کیسے متاثر کیا؟
25 سے 26 اپریل  1986  کے درمیان  چرنوبل  نیوکلیئر پاور پلانٹ کے ری ایکٹر نمبر 4 میں سیفٹی ٹسٹ کے نتیجے میں  بہت بڑی تباہی آئی۔  اب یوکرین کے ایک متروک ٹاؤن پریپیاٹ میں واقع اس ایٹمی ریکٹر سے  بہت بڑی مقدار میں تابکار  مادہ خارج ہوا اور فضا کا حصہ  بن گیا۔
یہ اب تک کی سب سے بڑی ایٹمی تباہی ہو تھی۔ اس تباہی سے  پریپیاٹ کا ٹاؤ ن ہی نہیں بلکہ ارد گرد کے بہت سے علاقے متاثر ہوئے۔

اس تباہی سے  فضا میں ہیروشیما اور ناگا ساکی پر گرائے جانے والے بموں سے 400 گنا زیادہ تابکار مادہ فضا میں شامل ہوگیا۔برطانیہ اگر اس مقام سے 1600 میل دور ہے لیکن اس  کی تباہی کے اثرات سے وہ بھی نہ بچ پایا۔
اس کے اثرات ویلز، سکاٹ لینڈ اور  کچھ  نادرن انگلش کاؤنٹیز جیسے کمبریا وغیرہ پر بھی پڑے۔

(جاری ہے)

  تابکار بادلوں کے  گزرنے سے  یہاں بہت تیز بارش آئی۔

اس تابکار بارش سے بھیڑوں کی چراگاہ کے علاقے زہریلے ہوگئے۔ اسی وجہ سے اس علاقے سے بھیڑیں نایاب ہوگئیں۔برٹش فوڈ سٹینڈرز ایجنسی نے  9800 برطانوی فارمز، جن میں سے زیادہ تر ویلز  اور کمبریا میں واقع تھے ، پر پابندی لگا دی۔چونکہ  تابکار ذرات زمین میں  شامل ہو گئے تھے، اس لیے علاقے کے کسانوں کو یہاں پر چرتی ہوئی بھیڑوں پر خصوصی نظر رکھنا پڑی۔

اس بھیڑوں کو فروخت کرنے سے پہلے  ایف ایس اے ان میں  کیشلیم  -137 لیول کو چیک کرتا۔ ایف ایس اے بھیڑوں کی چیکنگ پر  لگنے والے اضافی وقت کی وجہ سے ہر کسان کو  کو فی بھیڑ 1.30 پاؤنڈ اضافی ادائیگی کرتا۔ان پابندیوں کو مارک اینڈ ریلیز  کا نام دیا گیا ۔یہ پابندی 2012 میں ختم ہوئی۔
لوچ نیس ، سکاٹ لینڈ میں اس تباہی کے اثرات آج بھی  ملتے ہیں ۔حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ  اس علاقے میں  واقع مشہور جھیل میں تابکار  آئیسو ٹوپس موجود ہیں۔ فی الحال برطانیہ کو چرنوبل سے شدید خطرہ نہیں ہے  تاہم اس واقعے سے واضح ہو جاتا ہے کہ کسی ایک ملک میں آنے والی ایٹمی تباہی ساری دنیا کے لیے خطرے کا باعث ہو سکتی ہے۔