فروخت بڑھانے کے لیے ریسٹورنٹ نے اپنے کھانے میں منشیات ملانا شروع دی

Ameen Akbar امین اکبر پیر 30 دسمبر 2019 23:54

فروخت بڑھانے کے لیے ریسٹورنٹ نے اپنے کھانے میں منشیات ملانا شروع دی

ریسٹورنٹس کے لیے اپنی  آمدن بڑھانے کے لیے سب سے بہترین طریقہ  یہی ہے کہ  وہ اپنے کھانوں کا ذائقہ بہتر بنائیں لیکن  چین  کے صوبے گوانگشی میں ایک ریسٹورنٹ  نے  اپنے نوڈلز میں  افیون ملانا شروع کر دی تاکہ اُن کے گاہک اس لت کا شکار ہو کر  بار بار واپس آئیں۔
اس ریسٹورنٹ  کی یہ گھٹیا حرکت  زیادہ دیر نہ جاری رہ سکی۔ سنجیانگ ڈونگ آٹو نوموس کاؤنٹی  میں ایک شخص نے اس ریسٹورنٹ  سے نوڈلز کھائے ۔

اس شخص کی کسی مشکوک حرکت پر  پولیس نے اس کا طبی معائنہ کرایا۔ طبی معائنے میں  اس کے خون میں افیون  کا عنصر پایا گیا۔ یہ مشکوک شخص خود بھی حیران  ہوا۔ اس شخص نے اصرار کیا کہ اس نے جان بوجھ کر افیون نہیں لی بلکہ اس نے تو ایک ریسٹورنٹ سے بس نوڈلز کھائے تھے۔پولیس نے ریسٹورنٹ پر اچانک چھاپہ مارا تو وہاں پر انہیں افیون مل گئی۔

(جاری ہے)


ریسٹورنٹ سے افیون ملنے کے بعد پولیس نےا س کیس کو سنجیانگ کاؤنٹی ایڈمنسٹریشن  فار مارکیٹ سپرویژن کے حوالے کر دیا، جنہوں نے ایک بار پھر  ریسٹورنٹ پر جا کر   مزید منشیات دریافت کر لی۔

  پکڑے جانے پر ریسٹورنٹ کے مالک نے اعتراف کیا کہ افیون اس کی نوڈلز بنانے کی ترکیب کا خفیہ جزہے۔ وہ گاہکوں کو نوڈلز کا عادی بنا کر اپنی فروخت بڑھاتا ہے۔پولیس اس کیس میں مزید تفتیش کر رہی ہے۔
چین میں نوڈلز میں منشیات ملانے کے واقعات نئے نہیں۔ اسی طرح کاایک واقعہ 2014 میں سامنے آیا تھا۔ 2016 تک چین میں ایسے تین درجن ریسٹورنٹس کی تصدیق ہو چکی تھی جو اپنے نوڈلز میں  افیون ملاتے تھے۔ان میں سے اکثر کے خلاف تحقیقات جاری تھیں۔

متعلقہ عنوان :