بھارت کی جانب سے گزشتہ برس 3 ہزاربارسیز فائرکی خلاف ورزی

50 سے زائد شہادتیں اور متعدد افراد زخمی ہوئے : سینٹ کمیٹی برائے امور کشمیر

Usama Ch اسامہ چوہدری جمعرات 2 جنوری 2020 19:39

بھارت کی جانب سے گزشتہ برس 3 ہزاربارسیز فائرکی خلاف ورزی
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار رتازہ ترین 2 جنوری 2020) : بھارت کی جانب سے گزشتہ برس کے دوران 3 ہزاربارسیز فائر خلاف ورزی، 50 سے زائد شہادتیں ہوئیں، متعدد افراد زخمی ہوئے ۔ تفصیلات کے مطابق سینٹ کمیٹی برائے امور کشمیروگلگت بلتستان کا کہنا ہے کہ بھارت نے گزشتہ برس کے دوران 3 ہزار بارسیز فائر کی خلاف ورزی کی ۔ اس خلاف ورزی کے نتیجے میں پاکستان میں 50 شہادتیں ہوئیں اور متعدد افراد زخمی ہوئے۔

بھارت کی جانب سے ہمیشہ کوئی نہ کوئی بہانہ بنایا جاتاہے اور بھارت کو اپنی گیدڑ بھکتی کی وجہ سے ہمیشہ شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کبھی بھارت سرحد کے قریب دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ہونے کا دعویٰ کرتا ہےاور کبھی کوئی اور جھوٹ بولتا ہے جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ اسکا جھوٹ دنیا کے سامنے آ جاتا ہے اور پوری دنیا کے سامنے بھارت کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کی جانب سے بھارت کی کاروائی کا منہ توڑ جواب دیا جاتا رہا ہے جسکی وجہ سے بھارت کو بھاری جانی اور مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن پاکستان کی آرمی کا یہ شیوہ رہا ہے کہ اس نے کبھی بھی رہائشی علاقوں کو ٹارگٹ نہیں کیا، پاکستان آرمی نے ہمیشہ بھارتی فوجیوں کو ہی نشانہ بنایا ہے۔ حالانکہ بھارت کی جانب سے ہمیشہ رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور اس کے نتیجے میں کئی شہری شہید اور بہت سے معصوم شہری زخمی ہو گئے ہیں۔

پاکستان نے اس حوالے سے عالمی سطح پر بھی آواز اٹھائی ہے اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے بھارت کے ظالمانہ چہرے کو دنیا کے سامنے لایا گیا ہے۔ اس حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر کی کوششیں بہت زیادہ اہم ہیں جس کا اعتراف بھارت نے بھی کیا۔ یاد رہے کہ پاکستان کے مسلح افواج کے نمائندے کے سامنے بھارتی پراپوگینڈے نے ہتھیار ڈال دیے تھے ۔ لیفٹینٹ جنرل(ر) راجیش پنت نے کہا تھا کہ پاکستان کی طرح تینوں مسلح افواج کاایک ادارہ بنایا جائے، جدید جنگی حکمت عملی میں آئی ایس پی آر کی طرح متفقہ بیانیے کی ضرورت ہے۔

اس ضمن میں بھارتی سائبر سکیورٹی کوآرڈینیٹر جاری کیا گیا تھا کہ بھارت میں آئی ایس پی آر کی طرز کا ادارہ قائم کیا جائے۔ بھارتی سائبر سیکورٹی چیف نے بھی تسلیم کر تے ہوئے کہا تھا کہ بیانیئے کی جنگ کیسے لڑنی ہی یہ ڈی جی آئی ایس پی آر سے سیکھنا پڑیگا۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی تینوں مسلح افواج کیلئے الگ الگ پبلسٹی ونگز ہیں، تینوں افواج کے پبلسٹی ونگ اپنے اپنے راگ الاپ رہے ہوتے ہیں، پاکستان کا ایک آئی ایس پی آر موثر انداز میں بیانیہ دے رہا ہے، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ راجیش پنٹ نے کہا تھا کہ بھارتی فورسز بھی پاکستان کی طرح مشترکہ آئی ایس پی آر تشکیل دیکر بیانیہ پیش کرے۔