سلیمانی کو قطر سے داغے گئے میزائلوں کے ذریعے نشانہ بنانے کا انکشاف

جس امریکی اہل کار کو قتل کی ذمے داری سونپی گئی اس نے ٹی وی اسکرین کی معاونت سے اپنا مشن پورا کیا،رپورٹ

اتوار 5 جنوری 2020 11:40

سلیمانی کو قطر سے داغے گئے میزائلوں کے ذریعے نشانہ بنانے کا انکشاف
دوحہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جنوری2020ء) ایران کے مقتول جنرل قاسم سلیمانی کو نشانہ بنانے والے دو میزائل ڈرون طیاروں میں نصب تھے۔ یہ دونوں میزائل حملے کے مقام سے 1100 کلو میٹر دور العدید کے امریکی اڈے سے داغے گئے تھے۔ ان میں سے ایک میزائل نے گاڑی کے پرخچے اڑا دیے اور اس میں سوار افراد کی لاشوں کے ٹکڑے سڑک پر بکھر گئے۔جنرل قاسم سلیمانی کے اصل قاتل کے بارے میں امریکی عسکری اہل کاروں کی تھوڑی سی تعداد جانتی ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق یہ قاتل امریکا کے انتہائی جنوب مغرب میں واقع ایک فوجی اڈے میں اپنی نشست پر اطمینان کے ساتھ بیٹھا ہو گا۔ نیواڈا ریاست میں واقع یہ مقام عراقی دارالحکومت بغداد سے 11700 کلو میٹر دور ہے۔ جس اہل کار کو سلیمانی کے قتل کی ذمے داری سونپی گئی تھی اس نے ٹی وی اسکرین کی معاونت سے اپنا مشن پورا کیا۔

(جاری ہے)

مذکورہ قاتل نے اس مشین کا بٹن دبایا جس نے ڈرون طیارے کو اڈے سے اڑان بھرنے کا حکم جاری کیا۔

اس طرح دونوں گاڑیوں میں سے ہر ایک کو لیزر یا ریڈار گائیڈڈ میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔اس میزائل کی لمبائی ایک میٹر اور 60 سینٹی میٹر ، قطر صرف 18 سینٹی میٹر اور پہنچ 8000 میٹر ہے۔ اس میزائل کی قیمت 1.17 لاکھ امریکی ڈالر ہے۔ اس کو کسی بھی پلیٹ فارم یا لانچر سے داغا جا سکتا ہے۔