پنجاب میں آٹے کا کوئی بحران نہیں ہے، وزیراعلی پنجاب کی قیادت میں صوبائی حکومت کی کارکردگی مثالی ہے،

اتحادیوں کی طرف سے صوبوں اور مرکز میں حکومت کو کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ہے، حکومت 5 سال پورے کرے گی، وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا پنجاب ہائوس میں میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 18 جنوری 2020 20:03

پنجاب میں آٹے کا کوئی بحران نہیں ہے، وزیراعلی پنجاب کی قیادت میں صوبائی ..
راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2020ء) وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ اس وقت پنجاب میں آٹے کا کوئی بحران نہیں ہے، وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی قیادت میں صوبائی حکومت کی کارکردگی مثالی ہے، بزدار حکومت نے 15جنوری تک 58 فیصد کی شرح سے صوبے میں 178 ارب روپے ترقیاتی بجٹ جاری کرکے ایک ریکارڈ قائم کیا ہے جو سابقہ حکومتوں سے بھی زیادہ ہے، ان کی کارکردگی نام نہاد خادم اعلی سمیت گزشتہ دس برسوں سے زیادہ ہے، پنجاب میں وزراء کی کوئی اکھاڑ پچھاڑ نہیں ہو رہی اور نہ ہی اتحادیوں کی طرف سے صوبوں اور مرکز میں حکومت کو کسی قسم کا کوئی خطرہ ہے، حکومت 5 سال پورے کرے گی۔

یہ بات انہوں نے پنجاب ہاؤس راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں آٹے کا کوئی بحران نہیں ہے، ہر سال جنوری میں گندم کی طلب بڑھ جاتی ہے، بزدار حکومت نے دسمبر میں ہی گندم کا کوٹہ بڑھا دیا تھا، یہ پی ٹی آئی حکومت کو بدنام کرنے کیلئے باقاعدہ سازش کی گئی، پنجاب حکومت نے 15 فلور ملز کے لائسنس معطل کئے اور 15 کروڑ جرمانہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایساسافٹ وئیر تیار کیا ہے جس سے فلور ملز، ڈیلرز کا چیک اینڈ بیلنس ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی قیاد ت میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نہ صرف تزک و احتشام سے موجودہ پانچ سال مکمل کرے گی بلکہ عزت و احترام سے اگلے پانچ برسوں میں بھی برسراقتدار ہوگی۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ پاکستان تیزی سے معاشی استحکام کی جانب رواں دواں ہے اور سابق حکمرانوں کی طرف سے جس معیشت کی جڑیں کھوکھلی کر دی گئی تھیں اسے استحکام سے ہمکنار کرنے کیلئے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پوری تندہی اور جذبے کے ساتھ کوشاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پہلی مرتبہ وزیراعلی سردارعثمان بزدار کی قیادت اور پالیسیوں کے نتیجے میں 104 فیصد ٹیکس جمع ہوا ہے، سابقہ دور میں قائم وزیراعلی کیمپ آفس کی تعداد کو آٹھ سے کم کرکے ایک کیا گیا جس سے 60 فیصد بچت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعلی پنجاب نے اس وقت کی خیبر پختونخواہ کی حکومت کی نقل میں جس طرح ہیلتھ انشورنس کی ناکام سکیم متعارف کروائی اور محض چند اضلاع میں ہیلتھ کارڈ تقسیم کئے گئے اس کے برعکس وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی ذاتی توجہ اور وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی سربراہی میں اب تک پنجاب کے 60 فیصد اضلاع میں سوا سات لاکھ روپے تک کی مالی سہولت کے ہیلتھ کارڈ تقسیم ہو چکے ہیں اور رواں مالی سال کے دوران صوبے کے تمام 36 اضلاع میں ہیلتھ کارڈ تقسیم کرنے کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اور حکومت مخالف عناصر کا ہر پروپیگنڈہ ناکام ہوا ہے اور پنجاب حکومت اس وقت اپنی پوری استعداد کے مطابق عوامی فلاح و بہبود اور تعمیر و ترقی کے مشن پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو عناصر بزدار حکومت کے خلاف سازشیں کررہے ہیں انہیں اس میں ہر مرحلے پر ناکامی کا منہ دیکھنا پڑ رہا ہے۔ دریں اثناء کرائم اینڈ کورٹ رپورٹرز ایسوسی ایشن راولپنڈی کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صحافی ریاست کا چوتھا ستون ہیں جنہوں نے جمہوریت کی بحالی کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں، وہ بطور انفارمیشن منسٹر صحافیوں کی فلاح و بہبود اور عزت و وقار کی بحالی کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ جو میڈیا مالکان اپنے ورکرز کو لگاتار تین ماہ تک تنخواہ نہیں دیں گے ان کے اشتہارات بند کر دیئے جائیں گے، اس حوالے سے وہ جلد ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشن سے میٹنگ کریں گے۔