منشیات کیس کی سماعت، رانا ثناء اللہ کی جانب سے گاڑی کی سپرد واری کی واپسی اور فوٹیج کی فراہمی سے متعلق دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ

آئندہ سماعت 8 فروری تک کے لئے ملتوی

ہفتہ 18 جنوری 2020 21:14

منشیات کیس کی سماعت، رانا ثناء اللہ کی جانب سے گاڑی کی سپرد واری کی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جنوری2020ء) انسداد منشیات کی عدالت نے پاکستان مسلم لیگ پنجاب کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ کے خلاف درج منشیات کیس کی سماعت کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کی جانب سے ان کی گاڑی کی سپرد واری کی واپسی اور فوٹیج کی فراہمی سے متعلق دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ عدالت کے سٹینوگرافر کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے عدالت کو فیصلہ محفوظ کرنا پڑا۔

جبکہ عدالت نے مقدمے کی آئندہ سماعت 8 فروری تک کے لئے ملتوی کردی ہے۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عدالت منشیات کیس میں ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس کو طلب کرے اور ان کے خلاف کی جانے والی سازش کے کرداروں کو سامنے لایا جائے۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا مشترکہ اجلاس ہونے جارہا ہے جس میںمہنگائی کے حوالے سے متفقہ لائحہ عمل تشکیل دیا جائے گا اور اس کے خلاف احتجاج بھی ہوگا ،حکومت نے عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے اپوزیشن کو جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات میں گرفتار اور مصروف کرنے کا طریقہ ایجاد کیا ، مستقبل صرف پاکستان اورعوام کا ہے اور 2020ء میں مڈٹرم انتخابات کے ذریعے عوام کو اس حکومت سے چھٹکارا ملے گا۔

رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ شہریارآفریدی نے فیصل آباد سے ایک شخص کو پکڑنے کا دعوی کیا تھا جن لوگوں کو پکڑا گیا انہیں عدالت میں پیش کریں۔ یہ بھی کہا گیا کہ رانا ثنا اللہ سے منشیات برآمدگی کی ویڈیو اور فوٹیج موجود ہے اور وہ خود بھی دیکھی ہے اور وزیر اعظم کو بھی دکھائی ہے لیکن حیرت ہے کہ عدالت میں پیش نہیں کی جارہی ہے ۔ہمیں وہ ویڈیو دکھائیں جس کے بل بوتے پر آپ پوری دنیا میں ہمارے خلاف میڈیا ٹرائل اور پراپیگنڈا کر رہے ہیں ۔

اے این ایف کے پراسیکیوشن نے عدالت میں کہا ہے کہ ہمارے پاس ایسی کوئی چیز نہیںجبکہ وفاقی وزیر اور اے این ایف کے افسران کے بیانات کا ہمارے کیس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ۔ اس سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو گئی ہے کہ یہ سیاسی انتقام ہے اور حکومت نے بد ترین اور گھٹیا ترین جھوٹا مقدم قائم کیا ہے ۔ انہوں نے مہنگائی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے ایک طریق کار کے تحت اپوزیشن کے خلاف بے بنیاد اور جھوٹے مقدمات درج کئے گئے اورگرفتاریاں کی گئیں ۔

لیکن ہم عوامی مسائل پر بھرپور لائحہ عمل بنائیں گے اور اس پر احتجاج بھی ہوگا ۔ مہنگائی کا یہ عالم ہے کہ لوگوں کے لئے دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہو گیا ہے جبکہ کاروبار بند ہو چکے ہیں ۔ اپوزیشن کا مشترکہ اجلاس ہونے جارہا ہے جس میں اس سے متعلق لائحہ عمل بنایا جائے گا۔ انہوں نے نواز شریف کی ادھوری میڈیکل رپورٹس اور ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے کی تصویر وائرل ہونے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ بھی حکومت کا گھٹیا پن ہے اور اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے ۔

جو شخص گھر سے ہسپتال جا سکتا ہے اور گھر آ سکتا ہے کیا وہ کھانا کھانے ریسٹورنٹ نہیں جا سکتا ۔ حکومت کا کوئی مستقل نہیں اور صرف پاکستان اور عوام کا مستقبل ہے ،2020ء میں مڈٹرم انتخابات ہوں گے اور عوام کی اس حکومت سے جان چھوٹ جائے گی