سعودی عرب میں اب نماز کے اوقات میں دکانیں بند نہیں ہوں گی

سعودی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کاروباری سرگرمیاں 24 گھنٹے جاری رکھنے کی اجازت ہوگی،اس عمل سے آمدن کو بڑھانے سمیت بہت سے مسائل حل ہوجائیں گے

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 20 جنوری 2020 00:15

سعودی عرب میں اب نماز کے اوقات میں دکانیں بند نہیں ہوں گی
لاہور (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 جنوری2020ء) سعودی عرب میں اب نماز کے اوقات میں دکانیں بند نہیں ہوں گی، سعودی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کاروباری سرگرمیاں 24 گھنٹے جاری رکھنے کی اجازت ہوگی،اس عمل سے آمدن کو بڑھانے سمیت بہت سے مسائل حل ہوجائیں گے۔ ایک رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت نے ایک طویل المدتی بحث کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ اب نماز کے اوقات میں دکانیں بند نہیں کروائی جائیں گی۔

بلکہ کاروباراور آمدن کو بڑھانے کیلئے چوبیس گھنٹے کمرشل سرگرمیوں کی اجازت ہوگی۔ تاہم بہت سارے سعودی لوگ ابھی اس کشمکش میں ہیں کہ دکانیں بند کی جائیں یا نہ کی جائیں۔ مسلم ممالک میں سعودی عرب کے اس عمل کے حوالے سے تعریف کی جاتی تھی کہ سعودی عرب میں نماز کے اوقات میں دکانیں بند کروا دی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان تھوڑے ہی عرصے میں متعدد اصلاحات متعارف کروا چکے ہیں۔

ان کے خلاف بعض حلقوں نے تنقید اور مخالفت بھی ہے۔ لیکن اس کے باوجود وہ ان اصلاحات کو سعودی عرب کی تعمیر وترقی کیلئے ضروری قرار دے رہے ہیں اور مشکل اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ نمازکے وقت دکان بند کرنے سے متعلق گزشتہ سال سعودی عرب کی مذہبی پولیس نے اپنے ٹویٹس میں کہا تھا کہ نماز کے اوقات میں دکانیں کھلی رکھنا منع ہے، کیونکہ نماز اسلام کا سب سے بنیادی ستون ہے۔

دوسری جانب سعودی عرب میں بڑے شاپنگ مالز کے علاوہ چھوٹی دکانیں اب بھی نماز کے اوقات میں بند کی جاتی ہیں۔ اسی طرح یہ بھی حقیقت ہے کہ سعودی عرب میں ایک زمانہ سے ایک روایت چلی آرہی ہے کہ  نماز کے اوقات میں دکانیں بند کردی جاتی تھیں۔ لیکن اب یہ روایت ختم کردی گئی ہے۔ جب تک نماز کے اوقات میں دکانیں بند کرنے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوا تھا تب تک یہ ناقابل تصور بات سمجھی جاتی تھی۔