پارٹیوں پر پابندی لگا کر ریاستی رِٹ کے نام پر اجارہ داری کو تسلیم نہیں کریں گے

وصیت، وراثت اور شخصی تسلط سے چلنے والی سیاسی پارٹیاں اور سول وملٹری بیوروکریسی ملک چلانے میں ناکام ہوگئے۔ امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 17 اکتوبر 2025 20:54

پارٹیوں پر پابندی لگا کر ریاستی رِٹ کے نام پر اجارہ داری کو تسلیم نہیں ..
سرگودھا ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 17 اکتوبر 2025ء ) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں، جلسے جلوسوں پر پابندی اور  زبان بندی کرکے ریاست اپنی رِٹ قائم کرنا چاہتی ہے۔الیکشن میں دھاندلی ہو یا فارم 47 والے مسلط کردیے جائیں عوام کے بولنے پر پابندی ہے۔ حکومت اور ریاست کی رِٹ کے نام پر ذاتی اجارہ داریوں کے قیام کو تسلیم نہیں کریں، جماعت اسلامی نوجوانوں سے مل کر فرسودہ نظام کو پرامن مزاحمت کے ذریعے جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرگودھا میں بنو قابل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، امیر ضلع اویس قاسم  سیکرٹری جنرل الخدمت فاؤنڈیشن وقاص انجم جعفری، صدر الخدمت فاؤنڈیشن شمالی پنجاب رضوان احمد نے بھی خطاب کیا جبکہ الخدمت بنو قابل کے ڈائریکٹر عمیر ادریس بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

الخدمت پاکستان کے زیراہتمام بنوقابل پروگرام کے تحت فری آئی ٹی کورسز میں داخلہ کے لیے ہزاروں طلبا وطالبات نے امتجان دیا۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان نے اعلان کیا کہ بنو قابل کا ابتدائی ہدف ملک بھر میں دس لاکھ بچوں کو کورسز کروانے کا تھا تاہم اب تک اس پروگرام کے لیے گیارہ لاکھ بچوں نے رجسٹریشن کروا دی، جوش و خروش اور جذبے کے پیش نظر فیصلہ کیا ہے کہ اب بنوقابل سے بیس لاکھ بچوں کو تربیت فراہم کریں گے۔

حافظ نعیم الرحمن نے امتحان میں شرکت کرنے والے بچوں کو مبارکباد دی اور الخدمت اور جماعت اسلامی کی بہترین انتظامات پر تحسین کی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ بنو قابل گیم چینجر (game changer) ثابت ہوگا۔
سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ملک پر تین دہائیوں سے زائد جرنیلوں نے حکومت کی اور بقیہ عرصہ انہی کے مسلط کردہ حکمران ملک چلاتے رہے۔

جاگیردار، وڈیرے، وراثت،  وصیت اور شخصی تسلط سے چلنے والی سیاسی پارٹیاں اور سول و ملٹری بیوروکریسی عوام کو مسلسل بے وقوف بنا رہے ہیں، نوجوانوں کو روزگار نہیں ملتا، وہ بیرون ملک جارہے ہیں، غریبوں پر تعلیم کے دروازے بند ہیں، صحت کی سہولیات اور امن ناپید ہوگیا، گیارہ کروڑ عوام خطِ غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، عدالتیں انصاف فراہم نہیں کررہیں، مسلط حکمران اشرافیہ تسلیم کرے کہ یہ نالائق اور ناکام ہے، یہ ملک نہیں چلا سکتے۔

نئی نسل انقلاب کے لیے تیار ہوجائے، پرامن مزاحمت سے اس نظام سے جان چھڑانا ہوگی۔ جماعت اسلامی کا اکیس، بائیس اور تئیس نومبر کو مینار پاکستان کے سائے تلے عظیم الشان تاریخی اجتماع عام ہوگا، سب کو شرکت کی دعوت دیتا ہوں، یقین سے کہتا ہوں کہ نومبر کا اجتماع ملک میں بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔  
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ نالائق حکمرانوں نے نوجوانوں پر تعلیم کے مواقع بند کردیے، نوجوانوں کو پاکستان میں مواقع ملیں تو یہ ملک سے باہر نہیں جائیں گے۔

مرکزی و صوبائی حکومتوں میں نورا کشتی چل رہی ہے، یہ حکومتیں جواب دیں کہ پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر کیوں ہیں۔ جماعت اسلامی اور الخدمت اتنی بڑی تعداد کو مفت تعلیم فراہم کرسکتی ہیں تو یہ کام حکومتیں کیوں نہیں کررہیں۔