وزیراعظم ہٹا نہیں رہے تھے تو عثمان بزدار خود خیال کریں

تگڑے ہوں یا گھر چلے جائیں، عثمان بزدار کی ناکامی عمران خان کی ناکامی ہے، ایسا لگ رہا ہے جیسے صرف عمران خان ہی کام کر رہے ہیں: وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا انٹرویو

Usama Ch اسامہ چوہدری منگل 21 جنوری 2020 00:32

وزیراعظم ہٹا نہیں رہے تھے تو عثمان بزدار خود خیال کریں
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 20 جنوری 2020) : وزیراعظم ہٹا نہیں رہے تھے تو عثمان بزدار خود خیال کریں تگڑے ہوں یا گھر چلے جائیں، عثمان بزدار کی ناکامی عمران خان کی ناکامی ہے، ایسا لگ رہا ہے جیسے صرف عمران خان ہی کام کر رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ہٹا نہیں رہے تھے تو عثمان بزدار خود خیال کریں۔

انکا کہنا ہےکہ تگڑے ہوں یا گھر چلے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ عثمان بزدار کی ناکامی سے عمران خان کو کوئی نقصان نہیں ہو سکتا، یہ بات چاہے فردوس عاشق اعوان کہیں یا کوئی اور۔ انکا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کی ناکامی عمران خان کی ناکامی ہے، ایسا لگ رہا ہے جیسے صرف عمران خان ہی کام کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انکا مزید کہنا ہے کہ بات سبھی کرتے ہیں بس عمران خان کے پاس جا کر چھپ ہو جاتے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے انکشاف کیا تھا کہ وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری پاکستان تحریک انصاف میں جہانگیر ترین کے گروپ سے ہیں، انکے بیان کے پیچھے جہانگیر ترین صاحب موجود ہیں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ یہ بھی واضع رہے کہ جب شہریارآفریدی نے بیان دیا تھا تو انکے ساتھ کوئی بھی کھڑا نہیں ہوا تھا۔

قبل ازیں سینئر صحافی صابرشاکر کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کو تکلیف یہ ہے کہ عثمان بزدار براہ راست عمران خان سے ہدایات لیتے ہیں، جو بات ق لیگ کررہی ہے وہی فواد چوہدری کررہے ہیں اور وزیراعظم کو خط بھی لکھ دیا ہے۔انھوں نے مزید کہاتھا کہ جو لوگ عثمان بزدار کے خلاف بول رہے ہیں عمران خان انہیں شٹ اپ کال دینے والے ہیں۔قبل ازیں تحریک انصاف کے کور کمیٹی کے اجلاس میں بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کی جانب سے پنجاب کی کارکردگی پر تنقید کی گئی تھی جس پر کہا گیا تھا کہ پنجاب میں عثمان بزدار ڈیلیور نہیں کر پا رہے جس کی وجہ سے تحریک انصاف کو مجموعی طور پر پریشر کا سامنا ہے۔

پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر نے سخت الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب میں نہ تو سیاسی طور پر ڈیلیور کیا جا رہا ہے اور نہ ہی انتظامی طو ر پر جس کی وجہ سے ہمیں اجتماعی طور پر نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اب لوگوں کی بڑی تعداد ہے جو کہ مایوسی کے سبب ہم سے سوال کر رہی ہے اور ہمارے پاس ڈیلیور کرنے کے علاوہ کوئی چارہ موجود نہیں ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب کا ترقیاتی بجٹ355 ارب ہے جس میں سے ابھی تک صرف 77 ارب ریلز ہوئے ہیں ، بزدار حکومت کی جانب سے اضلاع تک ابھی فنڈز جاری نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے وہاں کوئی کام نہیں ہو رہا۔ واضح رہے کہ کچھ دن سے مسلم لیگ ق کی جانب سے بھی ایسے ہی تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے جس میں ق لیگ کے رہنماوں کی جانب سے بھی یہی کہا گیا ہے کہ ان کو فنڈز جاری نہیں کئے جا رہے جس کی وجہ سے کوئی کا م نہیں ہو رہا اور جب لوگ سوال کرنے آتے ہیں تو ہم لوگ خاموش ہوتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس فنڈز نہیں ہوتے۔

یاد رہے کہ پنجاب کی کارکردگی پر اب اتحادی جماعتوں کی جانب سے بھی سوال اٹھائے جانے لگے ہیں جس میں فنڈز جاری نہ ہونے کا مسئلہ سرفہرست ہے۔ فواد چوہدری کی تنقید کے بعد وزیراعظم عمران خان کی جانب سے حکم جاری کیا گیا ہے جس میں اضلاع کو جلد از جلد فنڈز جاری کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔