جمہوری قوتوں کو عجلت میں پاس ہونیوالے بل پر شرمندگی ہے ‘شاہد خاقاب عباسی

نئے پاکستان کو ووٹ دینے والی عوام اب بھگتے ،وزیراعظم خود ٹیکس ادا نہیں کرتے ،پارٹی میں میری کسی سے کیا ناراضگی ہو سکتی ہے :سابق وزیراعظم کی احتساب عدالت پیشی پر صحافیوں سے گفتگو

منگل 21 جنوری 2020 20:06

جمہوری قوتوں کو عجلت میں پاس ہونیوالے بل پر شرمندگی ہے ‘شاہد خاقاب ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2020ء) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر نے معاملات اسمبلی میں اٹھانے ہوتے ہیں بدقسمتی سے اسمبلی چل ہی نہیں رہی اسمبلی نے ایک بل عجلت میں پاس کیا جس پر جمہوری قوتوں کو شرمندگی ہے بل پر اسمبلی میں بحث ہونی چاہیے تھی جو بدقسمتی سے نہیں ہوئی اسمبلی میں کوئی بھی بات کریں، سپیکر صاحب اجلاس ختم کر دیتے ہیں انھوں نیپارٹی قیادت سے ناراضگی کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میری کسی سے کیا ناراضگی ہو سکتی ہی ان خیالات کا اظہار انھوں نے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہو کیا انھوں نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا نیا پاکستان ہیلوگ روٹی کھانا چھوڑ دیں تو مسئلہ ہی ختم ہو جائے نئے پاکستان کے لیے ووٹ دیا اب عوام بھگتیں، 70 روپے کلو آٹا بک رہا ہے یہ اپنی ناکامی پر شرمندہ بھی نہیں، آٹا نہیں دے سکتے تو شرمندہ تو ہو جائیں حکومت کا ہر دن پاکستان کی عوام پر بھاری ہو گاعمران خان کہتے ہیں میراگزارہ بھی تنخواہ میں نہیں ہو رہاوہ تنخوائیں بڑھا دیں تو بہتر ہو گا لیکن عمران خان ٹیکس بھی ادا کریں وہ ٹیکس ادا نہیں کرتیالیکشن کمیشن کے ارکان کی تعیناتی پر بیٹھ کر بات کرنا اچھا ہے، اس کے بغیر معاملات چل نہیں سکتے حکومت جمہوری رویہ اپنائے تاکہ عوام کے مسائل حل ہوں